پٹنہ //اگرچہ ضلع میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی رفتار میں کمی آئی ہے۔ لیکن، آپ کی تھوڑی سی لاپرواہی انفیکشن کو تیزی سے پھیلا سکتی ہے۔ نومبر میں شادی کا اچھا وقت ہوتا ہے۔ ان میں سینکڑوں لوگوں کے جمع ہونے کی توقع ہوتی ہے۔ اس کے پیش نظر محکمہ صحت متفکر ہے۔ سول سرجن ڈاکٹر ویبھا سنگھ نے بتایا کہ لوگوں کو اب زیادہ چوکسی کے ساتھ رہنا ہوگا۔ چونکہ سردیوں کے موسم میں موسمی امراض جیسے نزلہ، کھانسی اور زکام وغیرہ کے مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے کورونا انفیکشن مزید پھیل سکتا ہے۔ شادیوں کے سیزن اور تہواروں کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹینڈ پر باہر سے آنے والے لوگوں کی کووڈ اسکریننگ کر رہی ہے اور ویکسی نیشن کرانے والوں کی ویکسینیشن کر رہی ہے۔
تقریب کے دوران قواعد پر عمل کرنا:ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ کورونا انفیکشن عام طور پر ٹریپلیٹ کے ذریعے ہوتا ہے۔ اگر کوئی کورونا کا شکار آپ کے قریب چھینک یا کھانستا ہے تو اس سے نکلنے والی بوندوں کی وجہ سے کورونا انفیکشن کا امکان ہوتا ہے۔ دو افراد کے درمیان بات کرنے یا سانس لینے کے دوران بھی قطرے نکل سکتے ہیں اور وہ دوسرے کے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اس لیے لوگوں کے لیے شادی وغیرہ کی تقریب کے دوران کووڈ-19 کے عمومی اصولوں پر عمل کرنا لازمی ہے۔ لوگوں کو اپنے طرز عمل میں اجتماعی تبدیلی لانی ہوگی۔ ماسک کے استعمال اور بات کرتے وقت جسمانی فاصلے پر عمل کرنے سے ہی کورونا انفیکشن سے بچاؤ ممکن ہے۔
لوگوں میں آگاہی کا فقدان:سول سرجن نے بتایا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے لوگوں میں ابھی بھی آگاہی کا فقدان ہے۔ عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ قطرے صرف کھانسنے اور چھینکنے سے نکلتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔ سانس لینے اور بات کرنے کے دوران بھی بوندیں نکلتی ہیں۔ اس لیے ان چیزوں کا خیال رکھیں۔ جب بھی گھر سے باہر نکلیں تو ماسک ضرور پہنیں یا گھر میں کسی سے بات کر رہے ہوں تو ماسک پہننا ضروری ہے۔ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک بہت مفید ثابت ہو رہے ہیں۔ دوسروں کو بھی اپنے ساتھ ماسک پہننے کی ترغیب دیں۔