مہنگائی کی مار!!!

0
0

سال 2019میں جب عالمی وبائی مرض کرونا وائرس کا پھیلائو شروع ہو ا تب وطن عزیز میں پانچ لاک ڈائون مراحل دیکھنے کو ملے جہاں انسان اپنے گھر کے اندر مقید ہو کر رہ گیا۔روزگاریں ختم ہو گئیں اور جو لوگ اپنے گھروں سے باہر جاکر اپنے روزگار کرتے ہوئے مشکلات دیکھنے کے بعد اپنے گھروں میں پہنچے یعنی ان کے روزگار کا بھی خاتمہ ہوگیا۔ایک عرصہ کیلئے زندگی کی رفتار تھم سی گئی جس کے اثرات آج بھی موجو د ہیں ۔دریں اثناء اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں اضافہ وہتا چلا گیا، پٹرول ، ڈیزل اور رسوئی گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ ہوا اور ایندھن کی قیمتیں سو سے پار نظر آنے لگی گویا ہر طرف مہنگائی کی مار نے کرونا کی مار جھیلتے انسان کو بے بس کر دیا ہے ۔جہاں ایک جانب روزگاروں کا خاتمہ ہوا ،وہیں دوسری جانب اشیائے ضروریہ ،ایندھن اور تعمیراتی سامان کے نرخوں میں اضافہ ہوا ۔ عوام مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہو چکی ہے ۔ادھرجموں وکشمیر کی چیف سیکریٹری نے تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام ڈپٹی کمشنرںکوہدایت کی کہ اینٹوں، ریت، بجری ا وردیگر سامان کے نرخ مقررکرنے کے لئے جوہدایت انہیں کی گئی تھی اس سلسلے میں کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیںاور اس ضمن میں ان کے دفترکو تفصیلات فراہم کی جائیں ۔ جموں وکشمیرکے چیف سیکریٹری ڈاکٹرارن کمار مہتا نے تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہونے پر ڈپٹی کمشنروں کوہدایت کی کہ و ہ قیمتوں کواعتدال پررکھنے کے لئے سختی کے ساتھ اقدامات اٹھائیں اور ان کے دفتر سے پہلے جو احکامات صادر کئے گئے تھے کہ تعمیراتی سامان کی خرید فروخت کویقینی بنانے کے ضمن میں نرخ مقررکیاجائے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میںاضافہ ہونے سے کھانے پینے کی اشیاء اور تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے جس سے عام لوگوں کو پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑ رہاہے ۔اوراس سلسلے میں وہ تمام اقدامات اٹھائے جائیں جواسکے لئے لازمی ہیں ۔مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہر انسان بے بس ہوتا نظر آرہا ہے اور اگر مہنگائی پر اگر بروقت قابو نہ پایا گیا تو مستقبل قریب میں غریبی کی سطح سے نیچے گزر کر رہے لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا