جنگ کا کردار حالیہ برسو ں میں کافی تبدیل

0
0

دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں ہماری فوج پیچھے نہیں:آرمی چیف منوج مکند نروانے
لازوال ڈیسک

پونے (مہاراشٹرا)؍؍آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے نے جمعہ کو زور دے کر کہا کہ ملک کی فوج کی تھیٹرائزیشن کا عمل جاری ہے اور جنگوں کے بدلتے ہوئے کردار کو دیکھتے ہوئے مسلح افواج میں نئی ٹیکنالوجی شامل کی جا رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ جنگ کا کردار کئی سالوں سے بدل رہا ہے۔ تھیٹرائزیشن کا عمل جاری ہے، یہ ایک اہم اور بڑا فیصلہ ہوگا، ہم اس عمل کے ساتھ آہستہ آہستہ چلیں گے لیکن تھیٹرسٹائن ہو گا۔بری فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے مزید کہا کہ جہاں تک مسلح افواج میں ٹیکنالوجی کی شمولیت کا تعلق ہے،ہم دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں پیچھے نہیں ہیں۔مہاراشٹرا کے شہرپونے میں نیشنل ڈیفنس اکیڈمی میں 141ویں کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے اس حقیقت کو بھی شیئر کیا کہ ہندوستانی فوج زیادہ تر ٹیکنالوجی اور سازوسامان ہندوستانی کمپنیوں سے خرید رہی ہے، جو آتم نربھر بھارت کے نظریے میں حصہ ڈال رہی ہے۔پریڈ کے بعد کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے جنگوں کی بدلتی ہوئی نوعیت سے نمٹنے کیلئے اکیڈمی سے پاس آؤٹ ہونے کے بعد بھی پیشہ ورانہ تعلیم کے ذریعے مسلسل علم حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔جنرل منوج مکندنروانے نے کہاکہ مختلف ٹیکنالوجیز میں نئی پیش رفت جنگ کے کردار کو تبدیل کر رہی ہے، اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ باقاعدہ پیشہ ورانہ تعلیم کے ذریعے خود کو ان تبدیلیوں سے باخبر رکھیں۔یادرہے اس سال کے شروع میں، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے تھیٹرائزیشن کے جاری عمل کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اچھی طرح سے چل رہا ہے اور اطمینان بخش پیش رفت کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ فوج کی تین سروسز میں سے، ہم زیادہ تر مسائل کو حل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ایک بہتر تفہیم ہے کہ اگر تینوں خدمات آپس میں مل جاتی ہیں، تو وہ جوڑ توڑ اور تبدیلی لا سکتی ہیں۔ جنرل بپن راوت کاکہناتھاکہ تب میں سوچتا ہوں، ہم اپنی موجودہ خدمات کی بہتر کارکردگی اور استعمال کو یقینی بنائیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم مستقبل میں لڑائی کے لیے بہتر طور پر تیار ہوں گے۔حتمی ڈھانچہ کس طرح تیار ہوگا، جنرل راوت نے کہاتھا کہ اس کا فیصلہ ابتدائی تنظیم بننے کے بعد ہی کیا جائے گا۔جنرل بپن راوت کایہ بھی کہناتھاکہ یقیناً، ہمیں زمین پر مبنی تھیٹروں کو دیکھنا ہے جو مشرقی اور مغربی تھیٹر ہوں گے، حتمی ڈھانچہ کس طرح تیار ہو گا، اس کے بعد ہی ہم ابتدائی تنظیم بنا لیں گے اور اس میں کچھ وقت لگے گا، اس کے لیے ایک ضرورت ہے۔ ایک ایجنسی کو کنٹرول کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ فضائی انتظام برادرانہ قتل کا باعث نہ بنے۔ پھر ہمارے پاس بحر ہند کے علاقے میں ساحلی پٹی اور اونچے سمندر کے ساتھ ایک بڑی سرحد ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے پاس ایک تنظیم ہے جو اس کی دیکھ بھال کر رہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا