اعلیٰ پیر وارڈ نمبر 12 کی عوام پینے کے پانی کی متلاشی
ماجد چوہدری
پونچھ؍؍ پونچھ ضلع کے شہر خاص میں محلہ اعلی پیر وارڈ نمبر 12 کی مسلم اکثریتی آبادی کو پچھلے کئی ماہ سے محکمہ جل شکتی کی مکاری نے پینے کے پانی کے لیے مجبور کر رکھا ہے جہاں عید الاضحی اور عید میلادالنبی کے موقع پر بھی وہاں کی عوام کو پانی کے لیے ترسایا گیا۔وہاں کے لوگوں کو نہ ہی محکمہ کا کوئی ملازم وہاں ملازمت کرتے دکھائی دیتا ہے اور نہ ہی ان کو پانی دینے والا کوئی لائن مین وہاں پر موجود ہوتا ہے۔ایک لائن مین تعینات ہے لیکن وہ اپنی دوکان چلانے میں مصروف ہے اور ڈیوٹی اس کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی۔وہیں اعلی پیر ٹینک سے آنے والی لائن کے وال کی چابی ہی ایک مقامی شخص کے حوالے کر رکھی ہے جو نہ ہی محکمہ کا ملازم ہے اور نہ محکمہ کی طرف سے لگایا گیا کوئی دیہاڑی دار مزدور۔کچھ لوگوں کے گھروں میں چوبیس گھنٹے پانی کی لائن اور کچھ کو چوبیس گھنٹے میں ایک بار بھی پانی نہیں فراہم ہوتا۔مسلم اکثریتی اس علاقے کو پچھلے ایک سال سے پینے کے پانی کے لیے ترسایا جارہا ہے لیکن نہ کسی کی کوئی سنوائی اس وقت میں نہیں ہے اور کبھی موٹر جلنے تو کبھی کوئی اور بہانہ بنا لیتے ہیں جبکہ پورے پونچھ میں پانی کی سپلائی بنا روک ٹوک جاری رہتی ہے۔ایک پائپ لوگوں نے اپنے پیسے دے کر بچھائی تھی لیکن آج تک اسے مین لائن سے نہیں جوڑا گیا جس کی وجہ سے محلے میں پانی کا بحران ہے اور ملازمین کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔افسر شاہی نظام کا ایسا بول بالا ہے کہ وہ کسی کی بات سننے کو تیار ہی نہیں۔مارچ آتے ہی وہ ملازم جو سال بھر غائب رہتے ہیں وہ کرایہ وصول کرنے کے لیے کاپیاں لیکر محلوں میں گھومنے لگتے ہیں۔بڑے افسوس کی بات ہے کہ شہر خاص میں پانی کی کمی ہے تو گاؤں دیہات کی حالت کیا ہوگی؟۔محکمہ جل شکتی پوری طرح سے فیل ہوچکا ہے۔سرکار کو چاہیے کہ سست اور بیکار ملازمین جو اپنے سائڈ بزنس میں مصروف رہتے ہیں ان کی نشاندہی کر انہیں باہر کا راستہ دکھائیں اور نئے اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو موقع فراہم کریں تاکہ وہ جل شکتی کے اس نظام کو سدھار سکیں۔عوام نے کہا کہ آج کوئی لیڈر بھی نہیں جو عوام کے حق کی بات کرے جب الیکشن قریب آتے ہیں تو ان کی آمد بھی اس محلے میں ہوتی ہے۔