سپریم کورٹ پیگاسس جاسوسی پر آج فیصلہ سنائے گی

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ اسرائیل کے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعہ کئی اپوزیشن لیڈروں، صحافیوں، اعلیٰ حکام، وکلاء سمیت اہم لوگوں کے موبائل فون’ہیک‘ کرکے انکی جاسوسی کرنے کے معاملے میں کل اپنا فیصلہ سنائے گی۔عدالت عظمی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ معاملہ چیف جسٹس این وی رمن اور جسٹس سوریہ کانت اور ہما کوہلی کی تین رکنی بنچ کے سامنے بدھ (27اکتوبر) کو فیصلے کے لئے درج فہرست کیا گیا ہے۔عدالت عظمی نے مبینہ طورپر اسپائی ویئر کے استعمال کے اس معاملے میں آزادانہ جانچ کی مانگ والی عرضی پر عبوری ہدایت کا اپنا فیصلہ 13ستمبر کو محفوظ رکھ لیا تھا۔ چیف جسٹس کی صدارت والی تین ججوں پر مشتمل بنچ نے پورے معاملے کی جانچ کے لئے ایک آزادتکنیکی ماہرین کی کمیٹی کی تشکیل کے اشارے دیئے تھے۔مرکزی حکومت نے اس معاملے کی جانچ کے لئے ایک آزاد ماہرین کے پینل کے قیام کی تجویز پیش کرتے ہوئے عدالت کو یقین دلایا تا کہ وہ اس کے سامنے تفصیلی معلومات کا انکشاف کرے گی لیکن حکومت نے بعد میں قومی سلامتی سے منسلک معاملہ قرار دیتے ہوئے حلف نامہ دینے سے منع کردیا تھا۔ حکومت کا کہنا تھا کہ ملک کی سلامتی سے جڑا معاملہ ہونے کی وجہ سے پیگاسس اسپائی ویئر کے استعمال کرنے یا نہیں کرنے پر اس طرح سے بحث نہیں کی جاسکتی۔ اس سے دہشت گردوں کو فائدہ مل سکتا ہے اور وہ اپنے بچاو کے لئے الرٹ ہوسکتے ہیں۔عدالت عظمی نے حکومت سے کہا تھا کہ وہ قومی سلامتی سے سمجھوتہ کرنے والی کوئی بھی معلومات نہیں مانگ رہی ہے۔ صرف یہ جاننا چاہتی ہے کہ حکومت نے کسی طرح کی جانچ کی ہدایت دی ہے یا نہیں۔اس سنسنی خیز معاملہ کا انکشاف 18جولائی کو ایک انٹرنیشنل کنسورٹیم کی رپورٹ میں کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں پچاس ہزار موبائل فون نمبروں کی ممکنہ فہرست میں ہندستان کے کئی سیاستدانوں، وزرا، سماجی کارکنوں، صحافیوں اور کاوباریوں کے نمبر شامل ہونے کی بات سامنے آئی تھی۔اس انکشاف کے بعد وکیل منوہر لال شرما اور دیگر کی طرف سے سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی تھی۔ عرضی گزاروں میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ایم)کے رکن پارلیمان جان برٹاس، آئی آئی ایم کے سابق پروفیسر جگدیپ چوکر، ایڈیٹر گلڈ آف انڈیا شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا