حقائق لواحقین کو ابھی تک نہیں مل پائے
سجاد احمدرونیال
رام بن ؍؍ضلع رام بن تحصیل پوگل پرستان پنچائیت حلقہ مالیگام (B) علاقہ منڈکھال سے تعلق رکھنے والے محمد حفیظ گوجر ایک اپنے دوست اور ہمسایہ مدثر گوجر کے ساتھ اکھڑال سے قاضی کنڈ کی طرف روانہ ہوئے تھے ۔قاضی کنڈ ایک ہوٹل میں قیام پزیر ہوئے جب کہ اگلی صبح ان کی اچانک موت کی خبر فیس بک پر دیکھی گئی۔پورے گائوں میں سوگ و ماتم پچھ گیا۔ مرحوم کی لاش کو کفن دفن کے بعد لواحقین نے موت کی وجہ معلوم کرنے کی کوشیش کئی تو ان کے نزدیکی دوست اور ہم سفر جو رات کو ایک ہی کمرے میں قیام پزیر تھے ۔ابھی تک مختلف بیانات دینے کی وجہ سے اصلیت اور حقیقت سامنے نہیں آ پائی ہے جب کہ مرحوم کی وارثین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ گھر سے تندرست توانا اور صحتیاب نکلے تھے نہ جانے کیسے رات کو ہی لقمہ اجل ہوگئے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ہوسٹ ماٹم کے لیے وارثین کو آگاہ نہیں کیا جب کہ مدثر نے خود کو ہی انکا وارث بنا کر انکے جسم کے کچھ حصوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا جب ہم جوہر ٹنل آس پاس پہنچے ہی والے تھے اور یہ بھی کہہ دیا گیا تھا کہ ہمارے آنے سے پہلے کوئی بھی کاروائی نہیں کئے جانی چاہیے حالانکہ روک ٹوک کے باوجود انھوں نے یہ سب کچھ کر دیا تھا جس کے سبب ہمیں حفیظ کی موت کا ذمہ دار مدثر کو ہی ٹھہرایاپڑھ رہا ہے ۔ اسلئے ہم چاہتے ہیں کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کئی جانی چاہیے تاکہ ہمیں اپنی بھائی کی موت کی حقیقت کا پتہ چل پائے۔