کہاپہلے جو لوگ پہلے اقتدار میں تھے ان کی ترجیح اپنے لئے کمانا اور اپنی تجوری بھرنا تھا
یواین آئی
سدھاتھ نگر/وارانسی؍؍ وزیر اعظم نریندر مودی نے اترپردیش کے یک روزہ دورے کے دوران ریاست کے ضلع سدھارتھ نگر اور وارانسی میں تمام ترقیاتی پروجکٹوں کا افتتاح کرنے کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں پر بھی بالواسطہ طور سے جم کر حملہ کیا۔یاترا کے پہلے مرحلے میں سدھارتھ نگر پہنچے ۔مسٹر مودی نے ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج شرو ع کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے 9اضلاع میں نئے تعمیر شدہ نو میڈیکل کالجوں کا افتتاح کرنے کے بعد ایک عوامی ریلی میں ایس پی کو نشانے پر لیا۔ انہوں نے ایس پی کا نام لئے بغیر کہا کہ ریاست کی سابقہ حکومت نے طبی خدمات کے نام پر جم کر بدعنوانی کی سائیکل چلائی۔ یاترا کے دوسرے مرحلے میں وارانسی پہنچنے پر وزیر اعظم نے کانگریس پر سیاسی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ لمبے عرصے تک حکومت میں رہے لوگوں نے ملک کی سب سے قدیم شہر وارانسی کو اپنے ہی حال پر چھوڑ دیا تھا۔ملحوظ رہے کہ وزیر اعظم نے 2329کروڑ روپئے کے اخراجات سے سدھاتھ نگر، ایٹہ، ہردوئ، پرتاپ گڑھ، دیوریا، غازی پور، مرزاپور، فتح پور اور جونپور اضلا ع میں نئے تعمیر شدہ میڈیکل کالجوں کا سدھارتھ نگ رمیں ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ افتتاح کیا۔مسٹر مودی نے یہاں عوامی ریلی میں سابقہ حکومتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پوروانچل جسے گذشتہ حکومتوں نے لچر طبی خدمات کے لئے بدنام کردیا تھا اب وہی پوروانچل کی دھرتی ملک کو یوگیہ، ڈاکٹر دینے والی بنے گی۔ ریاست کی عوام اس دن کو نہیں بھولیں گے جب یوگی نے ’یوا سنواد‘کی شکل میں پارلیمنٹ میں پواروانچل کی لچر طبی سہولیت کی حالت زار سنائی تھی۔انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی سابقہ حکومتوں نے صرف چھ میڈیکل کالج کھولے تھے۔ مگر اب یوگی حکومت کے میعاد کار میں 16میڈیکل کالج شرو ع ہوگئے ہیں اور 30پر کام جاری ہے۔وزیر اعظم نیکہا کہ ان کی حکومت نے ملک کی طبی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے کام تیز سے کئے لیکن وہ تکلیف میں ہیں کہ ریاست کہ سابقہ حکومت نے اس کام میں مرکزی حکومت کا تعاون نہیں کیا صرف سیاست کی۔ انہوں نے کہا’جو لوگ پہلے اقتدار میں تھے ان کی ترجیح اپنے لئے کمانا اور اپنی تجوری بھرنا تھا۔ لیکن ہماری ترجیح غریب کے کنبے کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے۔انہوں نے سابقہ ایس پی کی اکھلیش یادو کا نام لئے بغیر کہا’لوٹنے والی بدعنوان کی سائیکل چوبیس گھنٹے چلتی تھی۔ دوا، ایمبولنس، تقرری اور تبادلوں میں بدعنوانی سے کچھ کنبوں کا خوب بھلا ہوا لیکن پوروانچل اور اترپردیش کا حال بہت ہی بدحال رہا۔پروگرام میں موجود اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سدھاتھ نگر سمیت نو اضلاع میں نئے میڈیکل کالجوں کے ا?غاز کو ریاست میں طبی سہولیات کو بہتر سے بہتر بنانے کے انقلاب کا آغاز بتاتے ہوئے کہا کہ اس پہل کے بعد ریاست میں طبی سہولیت کی کمی میں آنے والی نسلوں کو دم نہیں توڑنا پڑے گا۔ مسٹر یوگی نے کہا کہ یہ پہل ان لوگوں کے تئیں سچی خراج عقیدت ہوگی جنہیں گذشتہ سات دہائیوں میں طبی سہولیات کی کمی دم توڑنا پڑا تھا۔انہوں نے اعتماد کااظہار کیا کہ اب لوگوں کو بھروسہ ہوگا کہ آنے والی نسلوں کو کبھی طبی سہولیات کی کمی میں دم نہیں توڑنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا’میں وزیر اعظم کا اس پہل کے لئے تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں‘یاترا کے اگلے مرحلے میں وارانسی پہنچنے پر وزیر اعظم مودی نے ملک میں آزادی کے بعد گزرے 6دہائیوں میں بہتر طبی سہولیات کا فروغ نہ ہو پانے کے لئے کانگریس کو بالواسطہ طور سے ذمہ دار قرار دیا۔مسٹر مودی نے ملک میں طبی خدامت کو اعلی ترین بنانے کے لئے اب تک کی سب سے بڑی اور دیرینہ اسکیم’پی ایم آیوشمان بھارت سوستھ انفراسٹرکچر مشن‘ کا اپنے پارلیمانی حلقے وارانسی سے افتتاح کیا۔ اس موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لمبے عرصے تک اقتدار میں رہنے والی پارٹیوں کے لئے صحت اور میڈیکل اسکیمات بدعنوانی اور پیسہ کمانے کا ذریعہ تھیں۔ اس موقع پر وزراعظم مودی نے سڑک اور صفائی سے جڑی تقریبا 75ہزار کروڑ روپئے کے اخراجات والی ترقیاتی پروجکٹوں کا افتتاح کیا۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر مودی نے 64ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ اخراجات والے اس مشن کے علاوہ وارانسی کے ترقی سے وابستہ تقریبا 10ہزار کروڑ روپئے کے پروجکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے کہا کہ’ان پروجکٹوں میں مہا دیو کا آشیرواد ہے۔ اس لئے ان کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ جب مہادیو کا آشیرواد ہے تو مشکلات سے نجات ملنا بھی یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں وبائی بیماریوں سے بچاو کے لئے بھی تیاریاں اعلی سطح کی ہوں اور انفراسٹرکچر میں خودکفالت آئے اس کے لئے یہ مشن ملک کو ممنون کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وارانسی میں شیو اور شکتی، ساکچھات قیام کرتے ہیں اور شیو جی کی یہ شکتی صحت کی روکاوٹوں کو دور کرتی ہے۔ اس لئے ملک کے سب سے بڑی صحت مشن کے آغاز کے لئے وارانسی سے بہتر کوئی اور جگہ کیونکر ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا’’ان پروجکٹوں میں مہا دیو کا آشیرواد ہے۔ اس لئے ان کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ جب مہادیو کا آشیرواد ہے تو مشکلات سے نجات ملنا بھی یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں وبائی بیماریوں سے بچاو کے لئے بھی تیاریاں اعلی سطح کی ہوں اور انفراسٹرکچر میں خودکفالت آئے اس کے لئے یہ مشن ملک کو ممنون کیا گیا ہے۔اس سے پہلے عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر یوگی نے وارانسی میں ترقی کی گنگا کا بہانے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے تعاون کو اہم وجہ قرار دیا۔مسٹر یوگی نے کہا کہ اترپردیش میں جب کورونا جب کورونا کا پہلا مریض سامنے آیا تھا اس وقت 36اضلاع میں ایک بھی آئی سی یو بستر نہیں تھے اور نہ ہی اسپتالوں میں کورونا کی جانچ کی سہولیت تھی۔انہوں نے کہا کہ اب کووڈ کیئر فنڈ کی مدد سے سبھی اضلاع میں یہ سہولیت دستیاب کرائی گئی ہے۔ ساتھ ہی کووڈ جانچ کے لئے ریاست میں 60لیب بھی بن گئے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ آکسیجن خود کفالت کی سمت میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اترپردیش میں 500سے زیادہ آکسیجن پلانٹ لگائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا’وارانسی کو بدلتے ہوئے ملک دنیا نے دیکھا ہے۔ وارانسی کے سیکورٹی کے تئیں وزیراعظم کے منصوبے سے ملک واقف ہے‘۔وزیر اعلی نے کہا کہ وارانسی کی رنگ روڈ سمیت سڑک، ریل اور آبی راستے سمیت دیگر پروجکٹوں کا وزیر اعظم کے ذریعہ آغاز کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل اترپردیش کے ساتھ ساتھ مشرقی اترپردیش جانے والوں کا بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا ’وارانسی اور ریاستی باشندوں کی جانب سے مودی جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘۔