تنظیم سازی عمل کے بعد بھی جموں خطہ کو نقصان اٹھانا پڑا : ہر ش دیوسنگھ

0
0

کہا مہاراجہ ہر سنگھ کی سالگرہ کے موقع پر چھٹی والے وعدے پر بھی بھاجپا نے یو ٹرن لیا
لازوال ڈیسک
جموں//بی جے پی کے لیڈران نے 2014 میں پارلیمنٹ اور اسمبلی انتخابات کے دوران لوگوں کو بار بار یقین دہانی کرائی تھی اور اس کے بعد کہ ڈوگرہ حکمران کی سالگرہ کے موقع پر چھٹی کا سب سے پسندیدہ مطالبہ ان کے فوراً بعد مان لیا جائے گا۔تاہم بی جے پی حکومت کی جانب سے جموں خطے کے لوگوں کے ساتھ کئے گئے دیگر انتخابی وعدوں کی طرح اس مسئلے پر بھی یو ٹرن لیا گیا۔ وہیں ان باتون کا اظہار چیئرمین جے کے این پی پی اور سابق وزیر نے ہرش دیو سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وہیںآرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھی جموں خطے کی مسلسل نظراندازی اور محرومی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوںنے افسوس کا اظہار کیا کہ ڈوگرا کی زمین کو ملازمتوں ، ترقی ، فنڈز کی تقسیم وغیرہ میں اس کے واجب الادا حصہ سے تقسیم کیا جاتا رہا اور لداخ اور کشمیر کو حاصل ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔جبکہ لداخیوں کو چھٹے شیڈول کے فوائد ، نوکریوں اور زمینوں کے تحفظ ، لیہ اور کارگل دونوں کے لیے سمارٹ شہر ، سینٹرل یونیورسٹی کی لاگت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ تاہم کشمیر خطے پر بھی نئی دہلی کے حکمرانوں کی طرف توجہ ہے۔ انہوں نے کہا مزید کہا اگر سابقہ ریاست کے کسی بھی علاقے کو تنظیم سازی عمل کے بعد بھی نقصان اٹھانا پڑا ہے تو یہ جموں کا علاقہ ہے جسے بی جے پی کی جانب سے تسلی دی جاتی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا