گھر گھر نل اور ہر گھر جل کا نعرہ محض ایک مذاق

0
0

پچھلے کئی ماہ سے نہیں مل رہا متعدد علاقوں میں پانی
چودھری محمد اسلم

چھاترو ؍؍ہر طرف مرکزی حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ گھر گھر کو نل اور ہر گھر کو جل صرف ایک مذاق بن کر رہے گیا ہے۔ کہا تو یہ جا رہا تھا کہ ہر گھر نل سے ہی صاف جل ملے گا مگر دوسری طرف زمینی سطح پر حقیقت کچھ اور ہی دیکھائی دے رہی ہے ۔صاف پانی کی تو بات ہی نہیں جو پانی پچھلے چالیس سال سے لگی ہوئی پائپ لائن کے ذریعے آتا ہے وہ پانی بھی نہیں مل رہا۔وہیں دوسری طرف محکمہ جل شکتی یہ دعویٰ کرتا ہے ہر گھر تک نل کے ذریعے پانی پہنچ رہا ہے۔’لازوال ‘کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مغلمیدان کے کئی دیہاتی علاقوں سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی طرف سے دی جانے والی پانی کی سپلائی کئی دنوں تک نہیں ملتی جب محکمہ کی جانب سے سپلائی آتی ہے تو اس کے اوپر بھی کئی لوگ موٹر لگا دیتے ہیں اور کئی لوگوں کو پانی نہیں ملتا۔لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کی شکایت ہم نے متعدد بار محکمہ کے ملازمین کو دی ہے مگر محکمہ کے ملازموں نے اس کے اوپر کوئی دھیان نہیں دیا۔لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمہ کے ملازمین کا یہ کہنا ہے کہ محکمہ کے پاس نہ ہی کوئی پائپ ہے اور نہ ہی کوئی سامان ہے۔لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ 30 سال پہلے جو پائپ لائن لگی تھی آج بھی وہی ٹوٹی پھوٹی پائپ لائن کے زریعے لوگوں تک پانی پہنچایا جاتا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر پائپ لائن سینکڑوں جگہ سے ٹوٹی اور لیک ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے پانی ضائع ہوتا ہے۔لوگوں نے گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ محکمہ جل شکتی کے ملازمین کو حکم دیا جائے کہ لوگوں کے گھروں تک پانی پہنچایا جائے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ساتھ میں یہ بھی کہا ضلع کشتواڑ شہر کے اندر جتنی بھی پچھلے چالیس سالوں سے لگی ہوئی پائپ لائن ہیں ان کو بدلہ دیا جائے اور ساتھ میں یہ بھی کہا جائے کہ محکمہ کے ملازمین کی ملی بھگت سے جو لوگ پائپ لائن کے اوپر موٹر لگاتے ہیں ان کے اوپر لگام کسی جائے اور محکمہ کے ملازمین جتنے بھی غیر قانونی طریقے سے کنکشن دیتے ہیں وہ مکمل طور سے قانونی کارروائی کر کے بند کرائی جائیں۔لوگوں نے مزید کہا کہ پانی کی پریشانی آج کل زیادہ تر دور دراز دیہاتی علاقوں میں پانی کی قلت کی شکایات موصول ہو رہیں ہیں کیونکہ ان علاقوں میں محکمہ کے ملازمین اپنی ڈیوٹی بخوبی سے نہیں نبھاتیں ہیں اور محکمہ کے اعلیٰ سطح کے آفسران بھی اس جانب مکمل طور سے دھیان نہیں دیتے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو دن بدن سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کی طرف خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا