یواین آئی
گاندھی نگر؍؍سیاسی چہ می گوئیوں اور قیاس آرائیوں کے درمیان کئی بڑے ناموں کو پیچھے چھوڑ کراگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے وزیراعظم نریندرمودی کی آبائی ریاست گجرات کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہونے والے بھوپیندر رجنی کانت پٹیل گزشتہ الیکشن میں جیت کے بعد پہلی بارہی اسمبلی میں پہنچے تھے۔بی جے پی ہائی کمان کے چونکا دینے والے فیصلے کے بعد کئی قدآورناموں کی بحث کے درمیان ’سیاہ گھوڑے‘ بن کر ریاست کے17 ویں وزیر اعلیٰ کے عہدے تک پہنچے ۔خوش گفتارمسٹرپٹیل ریاست میں دبنگ مانے جانے والے پاٹیدار برادری کا ایک معروف نام ہیں۔ انہیں سابق وزیراعلیٰ اور اب اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل کا قریبی سمجھا جاتاہے۔ انہوں نے 2017 کے پچھلے الیکشن میں پاٹیدار اکثریتی احمدآباد کی اسی گھٹلوڈیا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوارکے طور الیکشن لڑاتھا، جس پر پہلے محترمہ پٹیل لڑتی تھیں۔ وہ ایک لاکھ سے زائد ووٹوں کے بہت بڑے فرق سے جیتے تھے۔پیشے سے بلڈر مسٹرپٹیل کی پیدائش احمدآباد میں 15 جولائی 1962 کو ہوئی تھی۔ وہ گجرات کی سیاست میں فیصلہ کن مانے جانے والے برادریوں میں سے ایک پاٹیداربرادری کی کئی بڑی تنظیموں سے وابستہ رہے ہیں۔ مسٹرپٹیل سرداردھام ٹرسٹ کے ٹرسٹی بھی ہیں جن کی عمارت کا افتتاح آن لائن احمد آباد میں کل وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ اسی پروگرام کے بعد مسٹر روپانی نے اچانک استعفیٰ دے دیاتھا۔ وہ ایسی ایک دیگر تنظیم وشوا امیہ فاؤنڈیشن کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ایم ایل اے منتخب ہونے کے بعد انہیں احمد آباد اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے یوڈی اے) کا صدر بھی بنایا گیاتھا۔ انہوں نے سول انجینئرنگ میں ڈپلومہ بھی کیاہے۔