بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ محض ایک نعرہ

0
0

محکمہ تعلیم میں کام کرچکے 10+2 ٹھیکہ کے لیکچرر آج بھی نوکری کے انتظار میں
شیراز چوہدری

راجوری ؍؍ ایک طرف مرکزی حکومت واہ ایل جی انتظامیہ یہ دعوی کرتی ہے کہ جموں کشمیر کے اندر بڑے پیمانے پر بے روزگاری کا خاتمہ ہوا ہے اور حکومت آئندہ بھی بے روزگاری کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے مگر دوسری طرف محکمہ تعلیم میں پچھلے بیس سالوں سے عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے 10+2ٹھیکہ پر(کنٹریکچول)لیکچرار کا یہ کہنا ہے کہ سال 1999 میں اس وقت کی سرکار نے ہمیں محکمہ تعلیم میں تعینات کیا تھا اور کہا تھا کہ سات سال کی مدت پوری ہونے کے بعد آپ کو مستقل کر دیا جائے گا ۔’لازوال ‘کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان ان کی نمائندہ تنظیم کے صدر پنکج شرما نے کہا کہ ایک طرف حکومت بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتی ہے۔ وہیں دوسری طرف پڑھی لکھی بیٹیاں جو آج بے روزگار ہو کر گھر میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ ان کی طرف حکومت کا کوئی دھیان نہیں ۔مسٹر شرما نے کہا کے سال 2003 میں جب جموں کشمیر کے اندر پی ڈی پی کی حکومت بنی تھی تو اس وقت کے وزیر اعلی مفتی محمد سعید نے کنٹریکچول لیکچر کی خدمات کو دیکھتے ہوئے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس حکمنامے کے تحت یہ کہا تھا کہ اب ٹین پلس ٹو کنٹریکچل لیکچرار کو تین سال کی مدت مکمل ہونے کے بعد مستقل کر دیا جائے گا۔ اس کے لیے اس وقت کی کابینہ نے حکم نامہ 1301 جاری کیا تھا اور اس کے عوض میں مرکزی حکومت سے مالی امداد بھی لی تھی مگر بعد میں اس حکم نامے کو تبدیل کر دیا گیا اور نیا حکم نامہ 1584 کے تحت یہ کہا کے سات سال کی مدت پوری ہونے کے بعد ان کو مستقل کر دیا جائے گا مگر آج تک نہ ہی مرکزی حکومت کی طرف سے اور نہ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے ہمارے حق میں کوئی فیصلہ لیا گیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت پر بھی الزام عائد کیے کہ سال 2019 میں ٹین پلس ٹو کنٹریکچل لیکچرار کو بنا کسی حکمنامے کے محکمہ سے باہر کا راستہ دکھایا ۔انہوں نے کہا کے ایک طرف مرکز میں جموں کشمیر کو ریاست سے ہٹا کر یوٹی میں تبدیل کیا تو وہیں دوسری طرف یو ٹی کے قانون پورے طریقے سے نافذ کیوں نہیں کیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے علاوہ باقی جتنی بھی یو ٹی ہیں وہاں پر محکمہ تعلیم میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے لوگوں کو منتقل کیا گیا ہے اور جو لوگ مستقل نہیں ہوئے ہیں ۔انہیں بھی اچھی اجرت مل رہی ہے مگر جموں کشمیر میں کنٹریکچول لیکچرار کے ساتھ سوتیلا سلوک ہوا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی وزیر داخلہ امیت شاہ اور جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا سے گزارش کی ہے کہ ٹین پلس ٹو کنٹریکچل لیکچرار کے معاملے کو جلد از جلد حل کیا جائے اور انہیں دوبارہ سے محکمہ تعلیم میں تعینات کیا جائے تاکہ اس طبقہ کے لوگوں کو اور مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا