تمام خطرات سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت۔پاکستانی فوجی سربراہ

0
0

راولپنڈی،// پاکستان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور کمانڈرز کانفرنس میں روایتی اور غیرروایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پاکستان میں امن تباہ کرنے کی سازشوں کوہرقیمت پرناکام بنادیں گے۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی، کانفرنس میں عالمی،علاقائی،داخلی سیکیورٹی کی صورتحال سمیت افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا گیا۔
کانفرنس میں پاک افغان بارڈرکی صورتحال،احتیاطی اقدامات پربھی گفتگو ہوئی، آرمی چیف نے مؤثربارڈرمینجمنٹ نظام پراطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا بارڈرمینجمنٹ سینقل و حرکت اور داخلی سیکیورٹی صورتحال کنٹرول میں ہے۔آرمی چیف نے افغانستان سے غیرملکی عملے کے انخلامیں فوج کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں دیرپا امن کے لئے کوشاں ہے۔
اس موقع پر آرمی چیف نے تمام فارمیشنزکی پرامن محرم کے لئے کوششوں کوسراہتے ہوئے روایتی،غیرروایتی خطرات سینمٹنیکی تیاریوں پراطمینان کا اظہار کیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے روایتی،غیرروایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پاکستان میں امن تباہ کرنیکی سازشوں کوہرقیمت پرناکام بنادیں گے۔
دریں اثنا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ جنگ زدہ افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے تعمیری روابط اور اور انسانی امداد ضروری ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے ٹوئٹس کے سلسلے میں کہا گیا کہ اجلاس میں عالمی، علاقائی اور ملکی سلامتی کی صورتحال کا جامع جائزہ لیا گیا۔
کانفرنس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال خصوصاً پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی اور مختلف خطرات کے خلاف مؤثر حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔آرمی چیف نے جامع بارڈر مینجمنٹ کے نظام کی افادیت پر اطمینان کا اظہار کیا جس کی بدولت خطے میں بحرانی صورتحال کے دوران پاکستان کی سرحدوں اور داخلی سلامتی کی صورتحال برقرار رکھنے میں مدد ملی۔انہوں نے افغانستان سے غیر ملکیوں اور افغان باشندوں کے انخلا اور ٹرانزٹ سے متعلقہ کوششوں میں پاک فوج کے تعاون اور کردار کو سراہا اور امن کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کے لیے تعمیری روابط اور پائیدار انسانی امداد دیرپا امن اور استحکام کے لیے ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ خوشحال اور پرامن خطے کے لیے تمام علاقائی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی تعاون ضروری ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا