تیس چالیس سال سے تین کمروں پہ مشتمل پی ایچ سی نالی

0
0

سی ایچ سی کا خواب آج بھی ادھورہ، ایل جی سے مداخلت کی اپیل
عاشق وانی

بونجواہ؍؍ضلع کشتواڑ کے علاقے بونجواہ میں تیس چالیس سال سے تین کمروں پہ پی ایچ سی نالی کو آج تک کسی نے سی ایچ سی کا درجہ نھیں دیا جبکہ یہ علاقہ پینتیس چالیس ہزار کی آبادی پر مشتمل ہے اور ان تین کمروں میں ڈاکٹر کہاں بیٹھے ؟ بیماروں کو کہاں رکھیں ،لیب کا سامان کہاں رکھیں ، دوائی کہاں رکھیں جب دو تین مریضوںکو ایک ساتھ لایا جاتا ہے تو باہر کھلے آسمان تلے ان کا علاج ہوتا ہے اور سب سے بڑی تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب یہاں کسی حاملہ ہماری ماں کوآناپڑتاہے اور ایک معمولی ٹیسٹ کے خاطر ساٹھ کلومیٹر دور کشتواڑ جانا پڑتا ہے۔اور یہاں کا لیب اسیسٹینٹ اور باقی سٹاف ٹھاٹھری ناکے میں تعینات ہیں۔یہ توہمارے ساتھ سرا سر نا انصافی ہے ۔یہاں شفقت شیخ نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ یہاں صرف لوگوں سے ووٹ لئے جاتے ہیں ،بعد میں یہاں کوئی نظر نھیں آتا اور ووٹ اور الیکشن کے دورمیںیہاں بڑے بڑے کھولے دعوے کیے جاتے ہیں اور عام اور غریب کو گمرہ کرکے اپنا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔اس پی ایچ نالی میں بلڈنگ کی کمی اور سٹاف کی کمی کی طرف کسی نے توجہ نھیں دی حالانکہ اس کے لئے زمین 9/10 کنال اکوائر ہے جس کا معاوضہ بھی زمینداروں کو دے دیا ہے ،اس پی ایچ سی کو سی ایچ سی کا درجہ دینا آج کے وقت کی اشد ضروت ہے ہم ایل جی انتظامیہ سے امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے علاقے کے پی ایچ سی کو سی ایچ سی کا درجہ دے کر یہاں کہ بلڈنگ اور سٹاف کی کمی کو جلد از جلد پورا کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا