حضرت میاں بشیر احمد لاروی رحمۃ اللہ علیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری

0
0

ایم شفیع رضوی

 

مہور ڈاڈا؍؍حضرت ولی کامل پیر طریقت حضرت میاں بشیر احمد لاروی رحمۃ اللہ علیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔واضح ہو کہ حضرت کے انتقال کے بعد جموں وکشمیربھر میں ان کے چاہنے والے اپنے علاقے میں گھروں میں ختمات معظمات کی محفلیں منعقد کر کے حضرت میاں بشیر احمد لاروی رحمتہ اللہ علیہ کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ۔اسی کڑی کا ایک پروگرام آج ضلع ریاسی کے تحصیل مہور گاؤں ڈاڈا کی جامع مسجد شریف میں زیر صدارت حضرت سید مبارک شاہ اور وادی انس گوجری ادب کے اشتراک سے عرس شریف کی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں علماء کرام سیاسی سماجی کارکنان کے ساتھ ساتھ مرد و خواتین نے شمولیت فرمائی ۔اس نورانی محفل میں موجود علماء کرام نے اولیاء کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کی سیرت پاک پر بلخصوص حضرت میاں بشیر احمد لاروی کی حالات زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایاکہ اولیاء کرام کے عرس کرنے ہی سے اولیاء کرام کی تعلیمات کا مقصد پورا نہیں ہوتا بلکہ اولیاء کرام کی تعلیمات پر اور ان کے نقش قدم پر چل کر اپنے آپ کو شریعت مطاہرہ کے سانچے میں ڈھال کر زندگی گزارنے کا نام ہے ۔علماء کرام نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ حضرت میاں بشیر احمد لاروی ہمیشہ اپنی ہر محفل میں شریعت کی بات کیا کرتے تھے اور اپنے پاس آنے والے ہر عقیدت مند سے نمازوں کی پابندی اور شریعت پر عمل پیرا رہنے کی تعلیم فرمایا کرتے تھے اگر آج واقعہ ہی آپ کو حضرت میاں صاحب سے محبت ہے تو اْن کی تعلیمات پر عمل کرنا ہو گا۔ اولیاء کرام کی تعلیمات کو عام کرنے سے ہی اولیاء کرام کے ساتھ محبت رکھنے کا مقصد پورا ہوتا ہے ۔عرس کرنے کا مقصد صرف اور صرف یہی نہیں ہونا چاہئے کہ وہاں پر جا کر طرح طرح کے پکوان اور میوہ جات کھانامقصد نہیں ہونا چاہیے بلکہ اولیاء اکرام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا مقصود ہونا چاہئے ۔اس پر وقار نورانی مجلس میں حضرت مولانا محمد اسمعیل نعیمی پونچھ؛ حضرت مولانا خورشید عالم رضوی امام و خطیب جامع مسجد شریف گمٹ جموں ؛ مجلس کی نظامت کے فرائض ماسٹر نسیم گلاب گھڑی نے انجام دیے ۔پروگرام کی نگرانی مولانا سرور قادری امام جامع مسجد ڈاڈا کے ہوا وغیرہ کی دیگر کئی سینئر سیاسی سماجی کارکنان نے بھی اس موقع پر شمولیت فرمائی جن میں چودھری محمد حسین ؛ چودھری محمد اسراعیل ڈی ڈی سی مہور ؛ سرپنچ محمد شریف شجرو ؛ محمد خوشحال ؛ محمد رفیق وغیرہ کثیر تعداد میں شمولیت فرمائی ۔محفل میں موجود تمام لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم حضرت کے انتقال کے بعد ان کی نماز جنازہ میں شمولیت نہیں کر پائے اور نہ ہی ان کے دولت خانہ پر جا کر نا پسماندگان کے ساتھ اظہار تعزیت کر پائے لہٰذا اس محفل کے انقاد کرنے کا مقصد صرف اور صرف یہی ہے کہ حضرت میاں بشیر لاروی رحمۃ اللہ علیہ کو خراج عقیدت پیش کرنا اور پسماندہ کنبہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنا ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ رب العزت حضرت کے درجات بلند فرما کر اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے حضرت کے نورانی روحانی فیوض و برکات جاری فرمائے محفل کا اختتام درود و سلام اور دعا کے ساتھ ہوا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا