کان کنی کو لیکر پالوشن کنٹرول کی طرف سے پلمہ میں عوامی دربار

0
0

لوگوں نے کہا کہ مقامی نوجوان کو روزگار مہیا کیا جائے اور ایکٹ کے مطابق کان کنی کی جائے
عمرارشدملک

راجوری؍غیر قانونی کان کنی کی روک تھام کے لئے حکومت کی جانب سے کان کنی بلاکس تشکیل دیے گے اور اب حکومت کی ہدایت پر پالوشن کنٹرول نے کان کنی بلاکس کے لئے عوامی دربار کا انعقاد کرنا کا کام شروع کیا۔ تفصیلات کے مطابق راجوری کے پلمہ میں کان کنی بلاکس نمبر 30 کے لئے عوام دربار کا انعقاد کیا جس کی صدارت اسسٹنٹ کمشنر ڈیفنس راجوری سلیم قریشی نے کی جبکہ پالوشن کنٹرول کے ڈویژن افیسر بدر حسین، ڈی ایم او راجوری، پالوشن کنٹرول آفیسر موہن لال سہنی اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ عوامی دربار میں کان کنی کے متعلق مقررین نے کہا کہ کھنڈلی دریا میں بہت کم کان کنی ہوئی اور اس سے ہماری زمینیں محفوظ ہیں اور پانی بھی دستیاب رہتا ہے لیکن اب حکومت نے کان کنی کو قانونی بنایا ہے اور چھوٹے چھوٹے بلاکس قائم کئے ہیں تو ہم چہا کر بھی کچھ نہیں کرسکتے ۔اس لئے ہماری شرائط کے مطابق کان کنی ہو تو ہم بھی تعاون دینے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک تو مقامی بے روزگاروں کو کان کنی بلاکس میں کام دیا جائے اور گاڑیاں بھی مقامی لوگوں کی ہی کام میں لگائی جائے اور اس کے علاوہ پینے کے پانی کی کمی نہ ہو اور زمینوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچنا چاہیے۔ مقررین نے کہا کہ درہالی نالا اور مرادپور سے نیچے والے دریا کی حالت کافی خستہ ہوچکی ہے ۔اس لئے قانون کے مطابق ہی کان کنی کی جائے تاکہ بغیر کسی نقصان کے کان کنی بھی ہو اور مقامی لوگ بھی خوشحال رہے۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیفنس سلیم قریشی نے اپنے خطاب میں یقین دہانی کروائی کہ کوئی بھی کام غیرقانونی طریقے سے نہیں ہوگا اور حکومت نے بھی کان کنی کے متعلق ایکٹ کو نافذ کیا ہے اور جو کوئی بھی ایکٹ کے مطابق کان کنی نہیں کرے گا ۔اس پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کیا ہوا اور کس نے کیا اس پر بات کرنا فضول ہے۔ مستقبل میں کان کنی کے لئے ایکٹ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی ملکیت زمینیں سیلاب میں تباہ ہوگئی ہیں وہ نائب تحصیلدار کے پاس جاکر اپنی زمینوں کی نشاندہی کروا لیں۔ وہیں پالوشن کنٹرول کے ڈویڑن افیسر بدر حسین نے ائے سی ڈیفنس، مقامی سرپنچوں، دیگر متعلقہ افسران اور معززین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جن ٹھیکیداروں کو بھی کان کنی بلاکس الاٹ ہونگے انہیں صاف طور پر کہا جارہاہے کہ کان کنی ایکٹ دھجیاں اڑائی گئی تو کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔اس لئے اپ فکر نہ کریں کیونکہ کان کنی شروع ہونے کے بعد بھی آپ ہی اس پر نظر رکھے گئے اور ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف قانونی کاروائی بھی کی جائے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا