طالبان سی پیک میں شمولیت کے خواہاں ہیں،پاکستان کی تشویش دور کریں گے: ذبیح اللہ
کہاافغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے
یواین آئی
کابل؍؍افغانستان پر دوبارہ قبضہ جمانے والی تنظیم طالبان نے پیر کے روز کہا کہ افغانستان میں اب جنگ ختم ہوچکی ہے اور توقع ہے کہ اگلے چند دنوں میں نئی حکومت کے قیام کا اعلان کیا جائے گا۔تنظیم کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان میں آئندہ چند دنوں میں نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان متوقع ہے۔شمشاد نیوز براڈکاسٹر نے ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے کہا کہ "افغانستان میں جنگ ختم ہو چکی ہے، اب ہم سب مل کر ملک کی تعمیر نو کے لیے کام کریں گے”۔طالبان کے ترجمان نے یقین دہانی کرائی کہ پنجشیر میں ہونے والی جھڑپوں میں کوئی شہری زخمی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان آئندہ چند دنوں میں کیا جائے گا۔اس سے قبل آج دن میں مسٹر ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ پنجشیر بالآخر ملک کا 34 واں اور طالبان کے کنٹرول میں آنے والا آخری صوبہ بن گیا ہے۔ تاہم مزاحمتی قوتوں نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔طالبان نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) میں شمولیت کے خواہاں ہیں اور پاکستان کی تشویش کو دور کیا جائے گا۔اب تک افغانستان کے ناقابل تسخیر سمجھے جانے والے صوبے پنجشیر کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان میں اب جنگ کا دور ختم ہو چکا، حکومت سازی کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے، قومی حکومت کی تشکیل میں تمام فریقین کوشامل کیا جائے گا، جلد حکومت کا اعلان کریں گے۔خواتین کے حقوق سے متعلق سوال پر ترجمان افغان طالبان نے کہا ہے کہ حکومت بننے کے بعد خواتین کو صحیح وقت پر احتجاج کرنے اور آواز اٹھانے کا حق ہے۔سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان سی پیک منصوبوں میں شمولیت کا خواہاں ہے۔ترجمان افغان طالبان نے دہشتگردی اور سلامتی سے متعلق پاکستان کی تشویش کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو جن معاملات پر تشویش ہے انہیں دور کیا جائے گا، افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ذبیح اللہ مجاہد نے کرغزستان، افغانستان، تاجکستان اور پاکستان کے درمیان چار ملکی بجلی کے منصوبے ’کاسا‘ کو بھی تکیمل تک پہنچانیکاعزم کا اظہار کیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی افغان طالبان سی پیک میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں اور طالبان رہنما بارہا پاکستان کی سیاسی قیادت کو اس بات کی یقین دہانی کروا چکے ہیں کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔