’منتخبہ اپروچ کیلئے بیوروکریسی کیخلاف کارروائی ہو‘

0
0

گوجر اوربکروالوں کو جنگلات حقوق ایکٹ کمیٹیوں میں بطور ممبر نامزد نہیں کیاجارہا:سلیم چوہدری
لازوال ڈیسک

سانبہ؍؍اپنی پارٹی ایس ٹی ونگ صدر سلیم چوہدری نے اُن افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جوکہ بقول اُن کے جموں وکشمیر میں جنگلات حقوق قانون کی عمل آوری کے لئے سب ڈویژن اور ضلع سطح پر تشکیل دی گئی کمیٹیوں میں گوجر اور بکروال طبقوں کے افراد کو بطور ممبران نامزد نہیں کر رہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ٹی ونگ صدر سلیم چوہدری نے کہاکہ جموں وکشمیر میں جنگلات حقوق قانون کو عملایاجارہا ہے ،اس سلسلہ میں جنگلات اراضی پر رہنے والے لوگوں کے دعوؤں کو حل کیاجانا ہے۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیسے یہ دعوے حل ہوں گے جب قبائلی آبادی کے ممبران یا اُن کے منتخب نمائندے ، پنچایتی راج ممبران اِن کمیٹیوں میں شامل نہیں ہوں گے؟۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکام کی طرف سے ادھورے من کی کاؤشوں سے قبائلی آبادی کا اعتماد ٹوٹا ہے کیونکہ جموں صوبہ کے متعدد اضلاع میں خانہ بدوش قبیلہ کے لوگوں کو کمیٹیوں میں بطور ممبران شامل ہی نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ گرام سبھا میں بھی مبینہ طور خانہ بدوش قبیلہ کے لوگوں کو کمیٹیوں میں بطور ممبران شامل نہیں کیاگیا جوکہ نا انصافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنگلات حقوق قانون کی عمل آوری صرف کاغذوں تک محدود رہے گی اور حکومت کے ایس ٹی قبائل کو حقوق دینے کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوں گے ، اگر درج فہرست قبائل کے افراد کو کمیٹیوں میں شامل نہ کیاگیا۔ انہوں نے بتایاکہ ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ نے ضلع اور سب ضلع سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دینے سے متعلق ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں گوجر اور بکروال کا ایک بھی ممبر شامل نہیں جبکہ جنگلات حقوق قانون کے مستفیدین یہی لوگ ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ بنی سے انتظامیہ نے منتخب قبائلی ممبر کو نظر انداز کیا اور ایک غیر قبائلی ممبر کو کمیٹی میں شامل کیاگیا جوکہ قبائلی آبادی کے تئیں انتظامیہ کے متعصبانہ رویہ کو ظاہر کرتا ہے اور یہ جموں وکشمیر کے گوجر بکروالوں کے لئے تشویش کن امر ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کی طرف سے جاری حکم نامہ کو منسوخ کرنے اور قبائلی آبادی کے ممبران کو کمیٹیوں میں شامل نہ کرنے پر ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا