پنچ سے لیکر ڈی ڈی سی کونسلر تک سب نے عوام کو نظرانداز رکھا
ذاتی مفاد کو ترجیح دی جارہی ہے کوئی ٹھیکیداری کے چکر میں تو کوئی غیرقانونی کاروبار کو بچانے میں مصروف
عمرارشدملک
راجوری ؍؍حکومت ہند نے زمینی سطح پر لوگوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے 2018 میں پنچایت سطح کے الیکشن منعقد کئے جس میں سیاستدانوں اور لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا بعدازاں پنچایتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لئے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا اور اس کے بعد پنچایتوں مکمل طور خودمختار بنانے کے لئے رواں سال ضلع ترقیاتی کونسلوں کے الیکشن منعقد کر کے پنچایت کے 3 ٹائر سسٹم کو مکمل کیا گیا تاکہ زمینی سطح پر لوگوں کی ڈیولپمنٹ ہوسکے لیکن پنچ سے لیکر ڈی ڈی سی کونسلر تک راجوری پونچھ میں ذاتی مفاد کے لئے کام کر رہے ہیں۔ راجوری پونچھ میں پنچایتی نمائندوں اور عوام میں تال میل کا فقدان اور بڑے پیمانے پر ضرورت مندوں کو نظرابداز کیا جارہا ہے۔ منریگا کی منصوبہ بندی سے لیکر ڈی ڈی سی فنڈس کی منصوبہ بندی میں صرف منظور نظر لوگوں کو ہی ترجیح دی جارہی ہے یہاں تک جن لوگوں نے 2018 اور 2019 میں منریگا کے تحت کام کئے ہیں انہیں مٹیریل کی پیمنٹ سے ابھی تک محروم رکھا گیا ہے جبکہ پنچوں، سرپنچوں نے اپنے ووٹروں کی پیمنٹ کر دی۔ ذرائع کے مطابق راجوری پونچھ میں پنچ سے لیکر ڈی ڈی سی کونسلر تک 80 فیصد نمائندے صرف اپنے ذاتی مفاد کے لئے کام کر رہے ہیں متعد نمائندے ٹھیکیداری کے چکر میں ہیں تو متعد نمائندے اپنے غیرقانونی کاروبار کو تحفظ دینے کے لئے سرگرم ہیں۔ راجوری پونچھ میں چند گنتی کے نمائندے ہی ایسے ہونگے جو ضرورت مندوں کو ترجیح دیکر کام کرتے ہیں کیونکہ اکڑ دیکھا گیا ہے کہ بند کمروں میں ہی منصوبہ بندی کی جاتی ہے اور اس میں منظور نظر لوگوں کو ہی ترجیحات میں رکھا جاتا ہے۔ حکومت ہند نے تو زمینی سطح پر عوام کے مسائل کے حل کے لئے پنچایتوں کو خودمختار بنایا تھا لیکن زمینی سطح پر تو اس کے برعکس ہی ہو رہا ہے اور جب تک پنچایتیں خودمختار نہ تھی تب تک لوگوں کو ان کے حق کے کام ملتے تھے لیکن اب جبکہ پنچایت راج کا قیام ہوچکا ہے تو ضرورت مندوں کو ان کے حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔