محکمہ کے ملازمین کی من مانیوں کی شکار ہے یہ یوجنا: منوج پریہار
بابر فاروق
کشتواڑ؍؍پی ایم آواس یوجنا مرکزی سرکار کی طرف سے لانچ کی گئی ایک اسکیم ہے جس کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقات ، کم آمدنی والے افراد ، شہری و دیہی غریبوں کو سستی قیمت پر مکان فراہم کرنا تھا۔ یوجنا کا مقصد مارچ 2022 تک ہر مستحق گھر کو فائدہ پہنچانا تھا لیکن آئے روز اس اسیکم کو لے کر مختلف دیہی علاقوں میں عوام میں غصہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ضلع کشتواڑ میں کء بلاکوں میں آواس یوجنا کے تحت تعمیر ہونے والے رہائشی مکانات کی فہرست تیار کی گئی جس پر لوگ ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔ کشتواڑ کے علاقہ پلماڑ سے تعلق رکھنے والے ایک سابقہ سرپنچ و ممبر منوج پریہار نے کہا کہ پی ایم آواس یوجنا اسکیم محکمہ کے ملازمین کی من مانیوں اور بدعانیوں کی شکار ہو رہی ہے۔ علاقہ پلماڑ سے تعلق رکھنے منوج پریہار نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم صرف کاغذوں تک ہی محدود ہے اور زمینی سطح یہ اسکیم مکمل طور سے ناکارہ ہے کیونکہ مستحق کنبوں کو اس اسکیم سے فائدہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ منوج پریہار کا کہنا رواں سال بلاک پلماڑ میں اس اسکیم کے تحت تعمیر ہونے والے رہائشی مکانات کی فہرست قابل تشویش ہے کیونکہ اس فہرست میں کء وارڈوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے نمائدہ لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلاک پلماڑ کی پنچایت لور پلماڑ اے کے وارڈ نمبر ایک، چار، پانچ اور چھ کو مکمل طور سے نظرانداز کیا گیا ہے لیکن اس وارڈوں میں کچھ مستحق کنبے ہیں جن کو پی ایم آواس یوجنا سے فائدہ پہنچنا چاہیے تھا، اس کے علاوہ پنچایت لور پلماڑ بی کے سوزنہ، چملائ، مہارڑ، متو بھاٹہ، بدرن، تیلن اور ستروجی کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔منوج پریہار نے کہا کہ یہ متعلقہ محکمہ کی غفلت ہے اور دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین جن میں کمپیوٹر پر کام والے ملازم اور جی آر ایس کے ساتھ ساتھ اعلیٰ آفیسران بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا متعلقہ محکمہ کے ملازمین کی غفلت کی وجہ سے مرکزی سرکار کی طرف سے لانچ کی گئی پی ایم آواس یوجنا کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور مستحق افراد کو مکمل طور سے نظرانداز کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مرکزی سرکاری کی یہ بہترین اسکیم غریب عوام کے لیے ایک خواب بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کشتواڑ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے پی ایم آواس یوجنا کے نفاذ پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی تاکہ غریب عوام کو انکا حق ملے۔