تعلیم یافتہ خواتین

0
0

کالم نویسہ

چوہدری زاہدہ خانم

سرنکوٹ پونچھ

پیاس کہتی ہے چلو ریت نچوڑی جاۓ
اپنے حصے میں سمندر نہیں آنے والا
کعبےکی حفاظت ہمیں خود کرنی ہے
اب ابابیلوں کا لشکر نہیں آنے والا

انسان اور حیوان میں فرق صرف تعلیم کا ہوتا ہے علم ہی کامیابی کا راستہ ہے علم ہی کے ذریعے ایک عورت نیک سیرت ایک وفادار شریکِ حیات نیک بیوی اور اچھی ماں اچھی بیٹی اچھی بہن بن سکتی ہے
دین اسلام کی تعلیمات میں اگر دیکھا جائے تو عورت کی پہلی ذمہ داری گھر میں کھانا پکانا سمجھا جاتا ہے اگر چہ اسلام نے اس کو پابند نہیں کیا مگر پھر بھی عام طور پر زیادہ روٹی عورت ہی بناتی ہے بے نماز عورت کے ہاتھ کی پکی ہوئی روٹی حرام ھو جاتی ہے روٹی پکانے کا طریقہ سکھانے سے پہلے نماز پابندی سے سکھانی چاہئے اور خود بھی سیکھنی چاہئے اگر مرد حلال کمائی کر کےلائے گا عورت کی بے دینی بے نمازی کی وجہ سے حرام ہو جائے گی لہذا نماز ہر حال میں ادا کرنی چاہیے نماز عورت کو بے حیائی اور بری باتوں سے بچاتی ہے دین دار عورت کبھی بھی بے حیائی نہیں کرتی وہ اپنی عزت بچا کر رکھتی ہے اور خاندان کی بھی عورت کی بے حیائی سے کئی فتنے جنم لیتے ہیں
دین دار عورت کے دل ميں خدا کا خوف ہوتا ہے ایک دیندار عورت ہی ہر گناہ سے محفوظ رہ سکتی ہے اور باقی کئی لوگوں کو بھی ی بچا سکتی ہے ایک دیندار عورت اپنے باپ بھائی خاوند کو جنت میں لے کر جا سکے گی ایک جاہل عورت کئی لوگوں کی دنیا اور آخرت برباد کردیتی ہے دیندار بیوی کو اللہ تعالیٰ نے جنت کی بشارت دی اگر میاں بیوی کا رشتہ نہ ہوتا تو دنیا میں پھر کوئی رشتہ نہ ہوتا اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی نے فرمایا کہ اگر میری شریعت میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ سجدے کی اجازت ہوتی تو میں حکم دیتاکہ بیوی اپنے خاوند کے سامنے سجدہ کرے بیوی کی جنت خاوند کے قدموں میں رکھی جاہل بے دین عورت کو اس رشتے کی قدر نہیں ہوتی ایک دیندار عورت اپنے خاوند کی اطاعت وفاداری کے ساتھ دنیا اور آخرت کی کامیابی حاصل کر سکتی ہے اپنے رب کو راضی کر سکتی ہے ایک لکھی پڑھی عورت کا خاوند اگر غریب بھی ہو تو وہ اپنے خاوند کو کبھی غریبی کا احساس نہیں ہونے دیتی غربت میں صبر کا دامن ایک عورت ہی پکڑ سکتی ہے خود بھی خوش رہتی ہے اور گھر پریوار کو بھی ی خوش رکھ سکتی ہے اللہ پاک کو بھی راضی کر سکتی ہے بلکہ ایک دیندار عورت اپنے ہمسفر کی خوشیوں کے لئے اپنی ہر خوشی قربان کر دیتی ہے وہ خاوند کے سامنے اونچا بولنا بھی گوراہ نہیں کرتی اللہ تعالیٰ کا خوف اس کے دل میں ہوتا ہے دیندار عورت ہر کمی ہر ظلم برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اس کو یہ پتہ ہوتا ہے کہ صبر کا بدلہ اللہ پاک کے پاس ہے اور اس کے بدلے جنت ملے گی پڑھی لکھی عورت اپنے خاوند کا ہر حق ادا کرتی ہے جو کہ اسلام میں فرض ہیں دنیا کا ہر انسان ماں کے شکم سے آیا ہے جس گھر میں ایک ماں لکھی پڑھی ہو وہ گھر تعلیم کی یونیورسٹی مانا جاتا ہے اپنے بچے کی زندگی سدھارنے میں ماں کا اہم رول ہے بے دین عورت اپنی اولاد کو گود میں لے کر دوپٹہ سر سے اتار کر ٹی وے لگا کر دودھ پلاتی ہیں وہ بچے کیسے دیندار ہوں گے کس طرح نیک ہوں گے جب کے ولی نیک پرہیز گار وہ لوگ ہوئے ہیں جن کی ماوں نے تلاوت کرتے ہوئے اپنے بچوں کو دودھ پلایا نماز پڑھ کر دعا کی بچپن میں انہیں الله تعالیٰ کا ذکر سکھایا یہ کام صرف دیندار عورت ہی کر سکتی ہے تلاوت کرتے وقت وہی عورت بچہ کو گود میں لے گی جو کہ اچھی طرح دین کو سمجھتی ہو گی عورت ایک درخت کی ماند ہے جس درخت کی اصل کڑوی ہو اس پر کبھی میھٹا پھل نہیں لگتا درخت جسطرح کا مرضی ہو بےکار نہیں ہوتا اپھل درخت اور پھل دار درخت میں کتنا فرق ہوتا ہے
اس کی یہ ہی مثال سمجھ لیں دیندار ماؤں کی دیندار اولاد نیک اولاد عورت خود ہی علم کی روشنی سے محروم ہو جو اپنے آپ کو علم کے زیور سے آراستہ نہ سکی وہ دوسروں کی کیا تربیت کرے گی وہ قوموں کی جہالت کس طرح دور کرے گی اپھل درخت کے ساتھ ڈالیاں اور پتر ہوتے ہیں مگر پھل نہیں لگتے عورت گھر کی روشنی ہے لیکن تیل کے بغیر دیوا نہیں جلتا اس کی یہ ہی مثال سمجھ لیں اسی طرح علم کے بغیر عورت روشنی نہیں دے سکتی نیک اور پارسا عورت کسی غریب کے گھر بھی ہو تو اسے بھی بادشاہ بنا دیتی ہے بلکہ جاہل عورت بادشاہ کو بھی فقیر بناتی ہے عورت سماج کی بنیاد ہے یہ بنیاد علم کے ساتھ مضبوط ہے اگر بنیاد نہ مضبوط ہوتو پھر مضبوط سماج کے خواب پورے نہیں ہوتے الغرض عورت ایک معاشرے کی بنیاد ہے کسی نے کیا خوب کہا ہے
یارِ من تجھ سا کوئی یار زمانے میں نہیں
تیرے ہر انگ سے خوشبوئے وفا پھوٹتی ہے
اے جگر تاب، جگر پاش نگاہیں تو ہٹا
میرے سینے میں محبت کی وبا پھوٹتی ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا