اونتی پورہ حملے میں جیش محمد جنگجو تنظیم کے دو جنگجو ملوث،’ڈرون تھرٹ ایک تکینکی تھرٹ ہے:آئی جی پی وجے کمار
کہاتصادم کے دوران مارے جانے والے لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجو بڑے حملے کرنے والے تھے
یواین آئی
سرینگر؍؍جموں و کشمیر پولیس نے سری نگر کے مضافاتی علاقہ مالورہ میں ایک شبانہ مسلح جھڑپ کے دوران دو جنگجوئوں بشمول لشکر طیبہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر ابرار ندیم بٹ اور ایک پاکستانی شہری کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔قبل ازیل پولیس نے پیر کے روز ابرار ندیم بٹ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔کشمیر زون پولیس کے آفشیل ٹویٹر ہینڈل پر منگل کی صبح کہا گیا: ‘مالورہ جھڑپ میں ایک پاکستانی جنگجو اور لشکر طیبہ کے کمانڈر ابرابر کو ہلاک کیا گیا ہے۔ ممنوعہ مواد بشمول اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے’۔ مالورہ میں جھڑپ شروع ہونے سے قبل پولیس کے ایک ترجمان نے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کے حوالے سے کہا تھا کہ لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر ابرار ندیم کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے آئی جی پی کے حوالے سے کہا تھا: ‘لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر ندیم ابرابر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ متعدد ہلاکتوں میں ملوث تھا۔ یہ ہمارے لئے بہت بڑی کامیابی ہے’۔بتایا جا رہا ہے کہ نارہ بل بڈگام سے تعلق رکھنے والا ابرابر ندیم بٹ عرف خالد دسمبر 2018 سے سرگرم ہے۔کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ ہاری پاریگام اونتی میں ایک سپیشل پولیس افسر (ایس پی او) اور ان کی اہلیہ اور بیٹی کو ہلاک کرنے میں جیش محمد نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ دو جنگجو ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں کی شناخت کی گئی ہے اور پولیس ان کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔مسٹر کمار نے کہا کہ جنگجو بے گناہ لوگوں چاہئے وہ عام شہری ہوں یا پولیس اہلکار، کو نشانہ بنا کر کشمیر میں ڈر کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار جو مقامی ہیں، کا گھر آنا جانا رہتا ہے لہٰذا وہ آسانی سے نشانہ بنائے جاتے ہیں۔انسپکٹر جنرل وجے کمار نے مزید کہا ہے کہ ‘ڈرون تھرٹ’ ایک ‘تکنیکی تھرٹ’ ہے اور اس کا جواب تکنیکی طور ہی دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ایک میٹنگ بھی کی اور ہم نے پوری تیاری بھی کی ہے۔موصوف انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ہے۔سری نگر، 29 جون (یو این آئی) کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ سری نگر کے ملورہ میں گذشتہ رات تصادم کے دوران مارے جانے والے لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجو بڑے حملے کرنے والے تھے۔انہوں نے کہا: ‘کل صبح ابرار (لشکر طیبہ کا کمانڈر) شمالی کشمیر سے نکل رہا تھا اور اس کو دوسرے پاکستانی جنگجو کے ساتھ دو جگہوں پر بڑے حملے کرنے تھے۔ فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے ںاکہ لگا کر اس کو پکڑ لیا اور اس کی تحویل سے ایک پستول اور ایک گرینیڈ ضبط کیا’۔موصوف انسپکٹر جنرل نے یہ تفصیلات ملورہ تصادم کے متعلق منگل کے روز یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران فراہم کیں۔اس تصادم میں لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر ندیم ابرار اور مسلم نامی ایک پاکستانی جنگجو مارے گئے تھے۔مسٹر کمار نے کہا کہ تفتیش کے دوران ابرار کے افشا پر فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم ملورہ میں ایک مکان میں مزید ہتھیار برآمد کرنے کی غرض سے داخل ہو رہے تھے کہ وہاں اندر سے فائرنگ ہوئی جس کے تیجے میں تصادم چھڑ گیا اور دونوں جنگجو ہلاک ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ ابرار نے وہاں چھپے پاکستانی جنگجو کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔مسٹر کمار نے کہا کہ اس جگہ پر مزید دو اے کے 47 رائفلیں برآمد کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ ابرار، مسلم اور خورشید احمد اس ماڈیول کا حصہ تھے جس کے تحت خوشی پورہ اور پارم پورہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز اہلکاروں پر حملے ہوئے تھے جن میں دو فوجی جوان اور تین سی آر پی ایف اہلکار از جان ہوئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے خورشید کو سوپور تصادم کے دوران مارا گیا تھا جس کی تحویل سے وہ ہتھیار برآمد کئے گئے تھے جو ہمارے سی آر پی ایف اہلکاروں سے چھینے گئے تھے۔قبل ازیل پولیس نے پیر کے روز ابرار ندیم بٹ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔کشمیر زون پولیس کے آفشیل ٹویٹر ہینڈل پر منگل کی صبح کہا گیا: ‘مالورہ جھڑپ میں ایک پاکستانی جنگجو اور لشکر طیبہ کے کمانڈر ابرابر کو ہلاک کیا گیا ہے۔ ممنوعہ مواد بشمول اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے’۔مالورہ میں جھڑپ شروع ہونے سے قبل پولیس کے ایک ترجمان نے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کے حوالے سے کہا تھا کہ لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر ابرار ندیم کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے آئی جی پی کے حوالے سے کہا تھا: ‘لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر ندیم ابرابر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ متعدد ہلاکتوں میں ملوث تھا۔ یہ ہمارے لئے بہت بڑی کامیابی ہے’۔بتایا جا رہا ہے کہ نارہ بل بڈگام سے تعلق رکھنے والا ابرابر ندیم بٹ عرف خالد دسمبر 2018 سے سرگرم ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہاری پاریگام اونتی پورہ میں جو واقعہ پیش آیا تھا جس میں ہمارے ایک ایس پی او کو ہلاک کیا گیا تھا اور اس کو بچانے کے لئے اس کی بیوی اور بیٹی آئی تھی ان کو بھی ہلاک کیا گیا تھا’۔ان کا کہنا تھا: ‘یہ حملہ جیش محمد سے وابستہ دو جنگجوؤں نے کیا ہے جن میں سے ایک پاکستانی ہے، دونوں کی شناخت کی گئی ہے، پولیس ان کے پیچھے ہے اور ان کو جلد ہی گرفتار کیا جائے گا یا مارا جائے گا’۔مسٹر کمار نے کہا کہ جنگجو بے گناہ لوگوں چاہئے وہ عام شہری ہوں یا پولیس اہلکار، کو نشانہ بنا کر کشمیر میں ڈر کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار جو مقامی ہیں، کا گھر آنا جانا رہتا ہے لہٰذا وہ آسانی سے نشانہ بنائے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ملی ٹنٹ اس طرح کے حملے کرتے ہیں تو ہم بھی اس کا موثر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ ہاری پاریگام اونتی پورہ میں اتوار کی شام مشتبہ جنگجوؤں نے فیاض احمد نامی ایک ایس پی او کے گھر میں داخل ہو کر اس پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں وہ خود، ان کی اہلیہ اور 23 سالہ بیٹی ہلاک ہوئی۔آئی جی وجے کمار نے کہا ہے کہ ‘ڈرون تھرٹ’ ایک ‘تکنیکی تھرٹ’ ہے اور اس کا جواب تکنیکی طور ہی دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ایک میٹنگ بھی کی اور ہم نے پوری تیاری بھی کی ہے۔انہوں نے کہا: ‘ڈرون ایک سنجیدہ اور ٹیکنالوجیکل تھرٹ ہے اور ہم اس کا جواب ٹیکنالوجی کے ذریعے بھی دیں گے’۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس سلسلے میں گذشتہ روز ایک میٹنگ بھی کی اور ہم پوری طرح تیار بھی ہیں۔بتا دیں کہ جموں کے مضافاتی علاقے رتنوچک کالوچک اور رتنوچک کنجونی میں گذشتہ دو دنوں سے لگاتار ڈرون گردش کرتے ہوئے دیکھے گئے۔رتنو چک کالوچک میں اتوار کی شب ایک ڈرون کو دیکھا گیا جس کو وہاں تعینات فوجی جوانوں نے واپس بھگایا جبکہ رتنو چک کنجونی میں پیر اور منگل کی شب ایک ڈرون کو تین مرتبہ گردش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔قبل ازیں جموں ائیر فورس اسٹیشن پر اتوار کے روز ایک مشتبہ ڈرون کے ذریعے دو بم گرائے گئے تھے جس کے نتیجے میں دو آئی اے ایف اہلکار زخمی اور ایک عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔