جموں ڈرون حملے سے متعلق وزیراعظم مودی کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس

0
0

وزارت داخلہ نے حملہ کی تحقیقات این آئی اے کے حوالہ کردی۰جموں کے مضافات میں ایک اور ڈرون دیکھا گیا
این ایس جی کی ٹیم تحقیقات کیلئے جموں پہنچی
لازوال ڈیسک

نئی دہلی/جموں؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں ائر فورس اسٹیشن پر ڈرون حملے سے پیدا ہونے والے خطرے اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کے لئے آج یہاں ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد کیا۔جبکہ مرکزی وزارت داخلہ نے چند روز قبل جموں ائیر فورس اسٹیشن پر ڈرون حملے سے متعلق کیس کی تحقیقات قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے حوالے کردی ہے این آئی اے اس کیس کو دوبارہ رجسٹر کرے گی اور آج سے باضابطہ طور پر اس کی تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالے گی۔وہیں دوسری جانب فوجی جوانوں نے جموں شہر کے مضافاتی علاقہ رتنوچک کنجونی کے فوجی علاقے میں دوران شب ایک اور ڈرون کو تین مرتبہ گردش کرتے ہوئے دیکھا ہے۔تفصیلات کے مطابق جموں ائر فورس اسٹیشن پر گذشتہ اتوار کی شب ڈرون حملے کے دو دن بعد وزیر دفاع وزیر راج ناتھ سنگھ ، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ، ہوم سکریٹری اجے بھلا اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور متعدد دیگر اعلی عہدیداروں نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر اجلاس میں شرکت کی۔ذرائع کے مطابق وزیر دفاع ، جو تین روزہ لیہ اور لداخ کے دورے سے واپس آئے تھے ، نے اجلاس میں جموں میں ڈرون حملے کے بارے میں تفصیلی اطلاعات دیں۔ میٹنگ میں ڈرون حملوں سے نمٹنے کے لئے جامع پالیسی کی تشکیل اور مسلح افواج کو ڈرون مخالف آلات سے لیس کرنے کے بارے میں تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں سلامتی کی صورتحال کا بھی جامع جائزہ لیا گیا۔واضح رہے کہ اتوار کی رات جموں ائر فورس اسٹیشن پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں فضائیہ کے دو اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔وہیں دوسری جانب فوجی جوانوں نے جموں شہر کے مضافاتی علاقہ رتنوچک کنجونی کے فوجی علاقے میں دوران شب ایک اور ڈرون کو تین مرتبہ گردش کرتے ہوئے دیکھا ہے۔قبل ازیں فوجی جوانوں نے پیر کی شب رتنوچک – کالوچک کے فوجی علاقے میں دو ڈرونز کو دیکھا تھا اور انہیں واپس بھگایا تھا۔فوجی ذرائع نے بتایا کہ رتنوچک کنجونی میں پیر اور منگل کی درمیانی شب فوجی جوانوں نے ایک اور ڈرون کو گردش کرتے ہوئے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ رتنوچک اور کنجونی علاقوں کے نزدیک اس ڈرون کو دوران شب تین مرتبہ گردش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس ڈرون کو پہلے رتنوچک میں رات کے ایک بجکر آٹھ منٹ پر دیکھا گیا اور اس کے بعد کنجونی میں تین بجکر نو منٹ اور پھر اسی مقام پر چار بجکر انیس منٹ پر دیکھا گیا۔مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ فوجی جوانوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اور ڈرون واپس چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد علاقے کو محاصرے میں لیا گیا۔بتا دیں کہ جموں ائیر فورس سٹیشن پر ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایک مشتبہ ڈرون کے ذریعے دو بم گرائے گئے تھے جس کے نتیجے میں دو آئی اے ایف اہلکار زخمی اور ایک عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے چند روز قبل جموں ائیر فورس اسٹیشن پر ڈرون حملے سے متعلق کیس کی تحقیقات قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے حوالے کردی ہے این آئی اے اس کیس کو دوبارہ رجسٹر کرے گی اور آج سے باضابطہ طور پر اس کی تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالے گی۔اس سے قبل نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) اور این آئی اے مشترکہ طور پر اس واقعہ کی تحقیقات کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی جموں پولیس نے دہشت گردی سے متعلق دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔این آئی اے کی ٹیم اتوار کے روز ہی دھماکے کے بعد ابتدائی شواہد اکٹھا کرنے جموں ائیر فورس اسٹیشن پہنچ گئی تھی۔ بعدازاں یہ شواہد فارنسک تجزیہ کے لئے بھیجے گئے تھے۔اس حملے کی تحقیقات کرنے والی ایجنسیوں نے پیر کو کہا تھا کہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کا اس میں ہاتھ ہوسکتا ہے۔ آر ڈی ایکس کے استعمال کے پیش نظر پاکستان میں فعال عناصر کے ملوث ہونے کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔اتوار کی رات اپنی نوعیت کے پہلے حملے میں جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ایک ڈرون حملہ کیا گیا جس میں فضائیہ کے دو اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ایک اورپیش رفت کے طورپردہلی سپیشل سیل اور نیشنل سیکورٹی گارڈس (این ایس جی) کی ایک ٹیم منگل کے روز جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ہونے والے ڈرون حملے کی تحقیقات کے لئے یہاں پہنچی۔بتا دیں کہ جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایک مشتبہ ڈرون کے ذریعے دو بم گرائے گئے تھے جس کے نتیجے میں دو آئی اے ایف اہلکار زخمی اور ایک عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ این ایس جی کی ایک ٹیم دہلی پولیس سیل کے افسروں کے ہمراہ منگل کی دوپہر کو یہاں ایئر فورس اسٹیشن پہنچ گئی۔قبل ازیں وزارت داخلہ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو اس حملے میں تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔انہوں نے بتایا کہ این آئی اے نے تحقیقات شروع کرنے سے قبل مختلف سیکشنز کے تحت اس ضمن میں ایک مقدمہ درج کیا ہے۔بتا دیں کہ ایئر فورس اسٹیشن جموں میں یہ دو دھماکے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب قریب پونے دو بجے ہوئے تھے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس میں پاکستان حمایت یافتہ جنگجو تنظیم لشکر طیبہ کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا