اے ٹی ایم سہولیات صارفین پریشان

0
0

بینکاری زندگی گزارنے کے لئے اب اہم شعبہ جات میں گنا جاتا ہے کیونکہ اب دور دراز علاقہ جات میں بھی بینکوں کی ضرورت محسوس کی گئ ہے اور اس بات سےانکار نہیں کیا جاسکتا کہ بینکوں نے اپنی رسائ دور دراز علاقہ جات تک ممکن بنائ ہے جوکہ بہت اچھی بات ہے ہونا بھی چاہئے بینک کے استعمال کو ڈیجیٹلائزیس کی جانب مائل کرنے کے لئے اور بینکاری نظام کو بہتر بنانے کیلئے بینک انتظامیہ کی جانب سے ای ٹی ایم سہولیات دی گئ اور دور دراز شہر سے ملحق علاقہ جات میں اے ٹی بھی لگائے گئے جوکہ دور دراز علاقہ جات میں ابھی بھی کم ہیں جو ہیں انکی بروقت سروس نہ ہونے سے عوام کو سہولیات نہ ملنے کا شاخسانہ ہے اور جہاں سروس ہوتی ہے وہاں بروقت کیش کی عدم دستیابی بینک نظام کے اعلی عہدےدران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کیا وجہ ہے کیا بینکوں کے اعلی سطحی افیسران اپنے ماتحت افیسران کو اس متعلق پوچھتے نہیں یا پھر بینکوں کی جانب سے کوئ ایسی گائڈ لائین نہیں جس سے یہ جوعوام کو پریشانیاں آرہی ہیں انکا کوئ حل نکل سکے لگ بگ پوری یوٹی میں جموں وکشمیر بینک کی برانچس اور اے ٹی ایم زیادہ ہیں اس لئے جموں و کشمیر بینک کے افیسران کی ذمہ مذید بڑھ جاتی ہے لیکن اس ذمہ داری ہو ہم نہیں جانتے کیوں احسن طریقے سے پورا نہیں کیاجارہا ہے عوامی حلقوں میں اے ٹی ایم کے متعلق سوال کرنے پر عوام کی جانب سے جو ریمارکس آتے ہیں وہ یقینا بینک ملازمین کو اپنی کارکردگی میں سرعت لانے کی دعوت دیتے ہیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا