راجوری میں ہجومی قتل کی واردات،گئورکشاکے نام پردرندگی

0
0

22سالہ نوجوان تین بہنوں کا اکلوتا بھائی اورگھرکاواحد کفیل تھا
قصبے میں زبردست احتجاجی مظاہرے،سیاسی وسماجی قائدین نے قاتلوں کیخلاف سخت سزاکی مانگ کی
عمرارشدملک/شہرا ز چوہدری

راجوری ؍؍راجوری میں گئو رکشکوں کے ہاتھوں جان بحق ہوئے نوجوان کی خبر پھیلتے ہی مختلف تنظیموں سے وابستہ نوجوانوں نے غنڈہ عناصر کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور دن بھر ڈی سی دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق راجوری میں گئو رکشکوں نے سوموار تا منگلور کی درمیانی شب ہجوم کی شکل میں ایک ٹاٹا موبائل کو مْرادپور کے قریب روکا اور گاڑی میں سوار ڈرائیور اور دیگر نوجوان کے ساتھ مویشی سمگلنگ کے نام پر مار پیٹ کی جس کے نتائج میں گاڑی میں سوار نوجوان کافی شدید زخمی ہوگیا اور ڈرائیور نے موقع پر گاڑی کو تیز رفتار بھگانا شروع کیا تاکہ خود کو اور گاڑی میں سوار نوجوان کو بچایا جاسکے جس کے بعد ڈرائیور نے فور طور پر اسپتال پہنچا جہاں دونوں کا علاج شروع کیا گیا لیکن گاڑی میں سوار نوجوان شدید زخمی تھا اس لئے ڈاکٹروں نے اسے فوری جی ایم سی جموں منتقل کیا لیکن نوجوان جموں پہنچتے ہی دم توڑ دیا۔ جان بحق ہوئے نوجوان کی شناخت اعجاز احمد ڈار والد افضل ڈار ساکنہ راجدھانی تھنہ منڈی، عمر 22 سال کے طور پر کی گئی ہے جو تین بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور گھر میں واحد کمانے والا تھا اور مرحوم کا والد گزشتہ سات سال سے فالج میں مبتلا ہے۔ اعجاز ڈار کے والد نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ دودھ کی ضروریات کے لئے اعجاز ڈار بھینس لیکر سوموار تا منگلور کی درمیانی شب گھر کی طرف لوٹ رہا تھا کہ اچانک مْراد پور شاہراہ پر گئو رکشکوں نے ہجوم کی شکل میں گاڑی کو روکا اور مویشی سمگلنگ شک میں گاڑی کے ڈرائیور اور میرے بیٹے اعجاز احمد ڈار کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا اور راجوری اسپتال میں علاج کے لئے پہنچا جہاں ڈاکٹروں نے اس کے زخموں کا معائنہ کیا اور جموں منتقل کردیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا شریف مزاجی تھا اور کبھی کسی غیرقانونی کام میں ملوث نہیں ہوا اور صرف گھر کے لئے بھینس لینے گیا تھا۔ انہوں نے قاتلوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر احتجاج کررہے نوجوانوں نے گئو رکشکوں کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور قاتلوں کے خلاف قتل کیس درج کرنے اور انہیں پی ایس ائے کے تحت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہیں پی ڈی پی ضلع صدر تعظیم ڈار نے سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے گئو رکشکوں پر مکمل پابندی عائد کرنے اور ان کے خلاف سخت کاروائی اور پی ایس ائے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلامک ویلفیئر آرگنائزیشن کے صدر شفقت میر نے احتجاج کے دوران کہا کہ پْرامن ماحول کو بگڑنے کی کوشش کی جارہی ہے اس لئے پولیس فوری طور پر قاتلوں کو کال قید کی نظر کرے تاکہ پھر کوئی اس طرح کا کام نہ کرسکے۔ ڈی ڈی سی کونسلر نے کہا کہ ہم غنڈہ عناصر سماج میں برداشت نہیں کرے گے اور جو کوئی بھی اس قتل میں شامل ہے اس کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ اس موقع پر سابقہ ایم ایل ائے راجوری ایڈوکیٹ قمر حسین نے بھی واقع کی مذمت کی اور کہا کہ غنڈہ گردی برداشت نہیں کریں گے اور راجوری کو گجرات اور یوپی نہیں بننے دے گے۔ انہوں نے کہا کہ سول اور پولیس انتظامیہ گئو رکشکوں پر پابندی عائد کرے اور جو بھی اس قتل میں شامل ہیں انہیں 302 کے تحت گرفتار کیا جائے۔ وہیں دیر شام کی اطلاع کے مطابق پولیس نے راجوری تھانہ میں دفعہ 302،341،323،336،147،148 کے تحت کیس درج کر تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا