چوہدری ذوالفقار نے کیا وزیر اعظم مودی کیساتھ کل جماعتی اجلاس کا خیر مقدم
عمرارشدملک/شیراز چوہدری
راجوری؍؍اپنی پارٹی نائب صدر اور سابقہ وزیر چوہدری ذوالفقار علی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مجوزہ کل جماعتی اجلاس میں خطہ پیر پنچال سے نمائندگی کے لئے کسی سیاسی لیڈرکو مدعو نہ کئے جانے پر تشویش ظاہر کی ہے۔راجوری میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری ذوالفقار علی نے وزیر اعظم کے ساتھ کل جماعتی اجلاس کا خیر مقدم کیا اور اُمید ظاہر کی ہے کہ اِس سے سیاسی عمل آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا’’یہ ایک خوش آئند قدم ہے اور میں اُمید کرتا ہوں کہ منتخبہ حکومت سے عوام اور انتظامیہ کے درمیان دوری کو کم کیاجاسکتا ہے ۔ سیاسی جماعتیں بشمول عوامی اتحاد نئی دہلی میں مجوزہ میٹنگ میں شرکت کرنے جارہے ہیں جہاں وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی بات کریں گے، پچھلے تین سالوں میں لوگوں کو منتخب حکومت نہ ہونے کی وجہ سے گوناگوں مشکلات کا سامنا ہے، اِن سالوں میں ترقیاتی پروجیکٹ رکے پڑے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’راجوری اور پونچھ میں کوئی ترقی نہ ہوئی اور اکھنور سے آگے کچھ بھی نہ ہوا‘‘۔ انہوں نے خطہ پیر پنچال کی نمائندگی کے لئے کسی سیاستدان کو مدعو نہ کئے جانے پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا’’گوجر بکروال طبقہ اور پہاڑی زبان بولنے والے لوگوں کے لیڈران کو مدعو نہ کیاگیا، راجوری پونچھ کے مسائل کو جموں اور سرینگر سے لیڈران کو بلا کر حل نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے پیر پنچال کے لئے اعلیحدہ لوک سبھا حلقہ کی بھی مانگ کی۔ انہوں نے کہاکہ راجوری اور پونچھ سے جو بھی ممبران پارلیمان منتخب ہوکر گئے ہیں، اُنہوں نے اِن اضلاع کی ترقی کے لئے کوئی بھی پارلیمنٹ کے انتخابات کے بعد کوئی بات تک کرنا گوارا نہیں کی۔ ترقی کے لحاظ سے دونوں اضلاع کو نظر انداز کیاگیاہے اور ممبرپارلیمنٹ کا رول نہ کے برابر رہا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے خطہ پیر پنچال کو اعلیحدہ پارلیمانی نشست دی جانی چاہئے تاکہ یہاں کے لوگوں کی راست نمائندگی پارلیمنٹ میںہوسکے۔ انہوں نے عوام لوگوں کے لئے مغل شاہراہ کو بھی کھولنے کاپرزور مطالبہ کیا۔