سکھ اکائیوں نے مذاکرات کے طریقہ کارکا خیر مقدم کیا

0
0

جموں وکشمیر میں5اگست2019سے قبل کی حیثیت کا کیا مطالبہ
لازوال ڈیسک
جموں؍؍مختلف سکھ اکائیوں نے دہلی میں منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ مذاکرات کا طریقہ کار کارآمد ثابت ہو سکتا ہے ۔اس سلسلے میں یہاں سکھ انٹلکچول سرکل جموں وکشمیر ،شرومنی اکالی دل، جموں وکشمیر سکھ کونسل، انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن،سکھ فیچر ان جموں اینڈ کشمیر اور سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے جموں وکشمیر میں پانچ اگست2019سے قبل کی جموں وکشمیر کی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں جمہوریت اورانسانی حقوق کی بحالی وقت کی پکار ہے۔اس موقع پر نرندر سنگھ خالصہ چیئرمین سکھ انٹلیکچول جموں وکشمیر نے دیگر سکھ اکائیوں کے ذمہ داران کے ہمراہ ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی جانب سے مذاکرات کے طریقہ کار کو اپنانے کا مطلب ہے کہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ دبائو کی پالیسی کامیاب نہیں ہوئی اور یہاں کی عوام نے یکطرفہ غیر جمہوری اقدامات کو مسترد کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ گپکار الائنز جو دہلی میں جا رہا ہے ،اسے خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کرنا چاہئے اور عوامی خواہشات کی نمائندگی کرنی چاہئے کیقنکہ مینی سطح پر عوام نے اسے قبول نہیں کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کی سکھ برادری ہندوستان اور پاکستان کے مابین مذاکرات کے حق میں ہے۔وہیں سکھ لیڈران نے کہاکہ پانچ اگست2019کے بعد جموں وکشمیر کی عوام کا اعتماد بحال نہیں ہوسکا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا