لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍کووڈ کے دور میں نئے پارلیمنٹ ہائوس کی تعمیر سے متعلق اپوزیشن کے سوالوں کے درمیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے آج امید ظاہر کی ہے کہ اکتوبر 2022 تک پارلیمنٹ کی بچت سے ہی نئے پارلیمنٹ ہائوس کی تعمیر کی لاگت وصول ہوجائے گی۔17 ویں لوک سبھا کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر آج یہاں پریس کانفرنس کے دوران مسٹر برلا نے کہا کہ سال 2019-20 میں 151.44 کروڑ روپے اور سال 2020-21 میں 249.54 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کینٹین ، باغبانی ، پرنٹنگ وغیرہ میں اب تک تقریبا 400.98 کروڑ روپے کی بچت ہوچکی ہے ، جو پارلیمنٹ کی نئی عمارت پر 971 کروڑ روپے کی لاگت کا نصف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ جب تک پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر مکمل ہوگی اس وقت تک اس کی لاگت بچت کے ذریعے حاصل ہوجائے گی۔جب اپوزیشن کے الزامات اور نئی پارلیمنٹ کی عمارت کی تعمیر کے بارے میں سوال کیا گیا تو مسٹر برلا نے کہا کہ حکومت ہماری درخواست پر پارلیمنٹ کی نئی عمارت تعمیر کررہی ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ ہائوس میں نئے عہد کے مطابق توسیع اور جدید بنانا ممکن نہیں ہے۔ لہذا نئی عمارت کی تعمیر کی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ پارلیمنٹ کی جنرل پرپز کمیٹی کے اجلاس میں اس پر غوروفکر کے لئے بلائی گئی میٹنگ میں تمام پارٹیوں کے نمائندے موجود تھے اور سب نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کی تجویز کو منظور کرلیا تھااور کسی نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔