مرکزی وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر کے ترقیاتی پروگراموں کا مکمل جائزہ لیا۰مرکزی معاونت کی اسکیموں کی 90 فیصد تک رسائی کوسراہا
کہاتمام مہاجرین کو جلد سے جلد مہاجر پیکیج اورصنعتی پالیسی کے فوائد چھوٹی صنعتوں تک پہنچنے چاہئیں،ترقیاتی اسکیموں کی جلدعمل آوری پرزوردیا۰
3000 میگاواٹ پکل ڈول اور کیرو ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں کے ساتھ ساتھ دیگر 3300 میگاواٹ کے دیگر منصوبوں کو بھی تیزی سے ٹریک کرنے کے لئے ہدایات
کہاجموں وکشمیر کے کسانوں کو وزیر اعظم کسان یوجنا ، کسان کریڈٹ کارڈ اور دیگر کسان دوست سکیموں کے فوائد حاصل کرنے چاہئے
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍مرکزی وزیر داخلہ شری امیت شاہ نے آج نئی دہلی میں جموں و کشمیر کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا ، جس کا مقصد وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ تیار کردہ ’’شفافیت کے ساتھ ترقی‘‘کے نعرے سے کیا گیا ہے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کی ہمہ جہت ترقی اور فلاح و بہبود مودی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کی اسکیموں کی 90 فیصد تک رسائی کی تعریف کی۔ اس کے ساتھ ہی ، مسٹر امیت شاہ نے جموں و کشمیر میں 76 فیصد اور چار اضلاع میں 100 فیصد ہونے والی COVID-19 ویکسی نیشن مہم کے لئے لیفٹیننٹ گورنر اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج ، پرچم بردار اور مشہور منصوبوں اور صنعتی ترقیاتی منصوبوں کی تیزی سے تکمیل پر زوردیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے مغربی پاکستان ،پی اوکے جے کے تمام مہاجرین اور کشمیرسے جموں ہجرت کرکے آئے لوگوں کو مہاجرین کے پیکیج کے فوائد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ مسٹر امیت شاہ نے وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج ، صنعتی ترقیاتی منصوبوں سمیت بہت سی دیگر ترقیاتی اسکیموں کو تیز رفتار سے مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے 3000 میگاواٹ پکل ڈول اور کیرو پن بجلی منصوبوں کو شروع کرنے اور دیگر 3300 میگاواٹ کے دیگر منصوبوں کو تیزی سے ٹریک کرنے کی بھی ہدایت کی۔پنچایتی راج اداروں اور شہری بلدیاتی اداروں کی مضبوطی کے لئے ، امت شاہ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر ممبروں کے لئے تربیت کا اہتمام کریں ، ان کے لئے مناسب نشستوں کا اہتمام کریں اور ان اداروں کو آسانی سے کام کرنے کے لئے اہلکاروں کو سامان اور دیگر وسائل مہیا کریں۔ اس کے ساتھ ، انہوں نے پنچایت ممبران کو ملک کے مختلف حصوں کا دورہ کرنے کی ہدایت بھی کی ، تاکہ وہ ملک کی ترقی یافتہ پنچایتوں کے کام کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے منریگا کا دائرہ کار بڑھانے پر بھی زور دیا۔ اسی دوران ، انہوں نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور ہر ضلع میں کم از کم ایک زرعی پر مبنی صنعت قائم کرنے کے لئے زراعت میں جدید تکنیک کے استعمال کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں وکشمیر میں سیب کی پیداوار کے معیار اور کثافت کو بڑھانے کے لئے کام کیا جانا چاہئے ، تاکہ سیب کے کاشتکاروں کو فصل کی زیادہ سے زیادہ قیمت مل سکے۔مرکزی وزیر داخلہ نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام کسانوں کو کاشتکاروں کے لئے نافذ کی جانے والی اسکیموں کے فوائد مہیا کیے جائیں ، جیسے پردھان منتری کسان یوجنا ، جس کے تحت چھ ہزار روپے ہر سال براہ راست کسانوں اور کسان کریڈٹ کارڈ یوجنا وغیرہ کے کھاتوں میں جمع کیا جاتا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ صنعتی پالیسی کے فوائد چھوٹے پیمانے پر صنعتوں تک پہنچیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی کوششوں اور ادارہ جاتی اصلاحات جیسے عوامی ترقیاتی کاموں کو جیو ٹیگنگ دینے ، گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ایم) کے ذریعے خریداری گرام سوراج ، سماجی تحفظ اور دیگر انفرادی فائدہ اٹھانے والی اسکیموں کے مستحقین کے سو فیصد بینک اکاؤنٹس میں براہ راست رقم جمع کروانے جیسے اقدامات کو سراہا۔ لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر ، شری منوج سنہا اور مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر حکومت کے سینئر افسران نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔