پوری یوٹی میں کسی نہ کسی اسکیم کی زیر نگرانی سڑکوں کا جال تقریبا ہے اور پھیل چکا ہے کہی پر کٹائی ہوئی ہے تو کہی پر کام مکمل ہوا ہے ۔ کہی پر سڑک قابل آمد و رفت ہے اور کہی پر نہیں ہے ۔ جب بھی کسی علاقے کی ترقی کی بات آتی ہے ۔ اُس کی ترقی میں کلیدی رول سڑک کا ہوتا ہے ۔ سڑک کے بناء علاقے کی ترقی کسی بھی طرح ممکن نہیں ہے ۔ پہاڑی علاقوں میں سڑکوں کے کام کو لگا کر چھوڑ دینے نے کئی لوگوں کی زرعی زمینوں کو تباہ کیا ہے اور کئی زمینوں کو نیست ونابود بھی کیا ۔ بہت زیادہ شرمناک بات یہ ہے کی تعمیری ایجیسیاں یا پھر تعمیر ی کام کو انجام دینے والا ٹھکیدار طبقہ سڑٖکوں کی تعمیر کو لیکر بلکل بھی سیریس نہیں ہے ۔ یوٹی سطح پر جب بھی کوئی جائزہ میٹنگ ہوتی ہے اس میں بڑے پیمانے پر سڑکوں کی تعمیراور عوام کے نام وقف کی خبریں دوسرے دن اخباروں کی زینت بن جاتی ہیں ۔ لیکن زمینی سطح پر جس بھی علاقے میں جائو سڑکوں کی خستہ حالی کا رونا عوام رورہی ہے ۔ بیک ٹو ولیج کے کئی مرحلے ہوئے اربوں کی تعداد میں سرکاری پیسہ جوکہ عوامی پیسہ ہے کو خرچ کیا گیا ۔ حال میں جب ضلع ترقیاتی کونسل، و بلاک ڈولپمنٹ کونسل کے انتخاباب ہوئے جن میں امیدواروں نے عوام سے سڑکوں کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لئے تابڑ تو ڑ وعدے کئے لیکن سڑکوں کی حالت جوں کی توں ہے ۔ یوٹی کے اطراف اور اکناف او رخصوصا پہاڑی علاقوں میں عوام سڑکو ں کی حالت کو لیکر تشویش میں ہے ۔ سب سے زیادہ برا حال PMGSYکی سڑکوں کا ہے ۔ جنکا کوئی والی وارث نہیں ہے اس اسکیم کے تحت جہاں بھی زمین کٹائی ہوئی اُس کو خدا بھروسے چھوڑ دیا گیا جس سے کچھ جگہوں سے اب لوگوںنے اپنی زمینوں میں دوبارہ زراعت کا کام شروع کردیا ہے۔ اورجس عوام نے سڑک کا خواب دیکھا تھا اس کا خواب ادھورہ رہ گیا ۔ ایک طرف جب مرکز میں برسر اقتدار بھاجپا سرکار کی جانب سے یوٹی بھر میں عوامی سطح پر اعتماد بحال کرنے کی بات کی جارہی ہے ۔ چھوٹی چھوٹی سرگرمیوں کے زریعہ عوام کو لبھانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن افسوس انتظامی سطح کے افیسران سو کالڈ بیروکریسی اس میں رکاوٹ کھڑی کررہی ہے ۔ پی ایم جی ایس وائی محکمہ کے افیسران کی غیر ذمہ داری و غفلت شعاری پر کسی کا کوئی دھیان آج بھی نہیں ہے ۔ محکمہ کو چاہئے جب تک ایک سڑک کا کام مکمل نہ ہو دوسری سڑکوں کی کٹائی کرکے دور داز کے غریب لوگوں کی فصلوں کا نُقصا ن نہ کیا جائے ۔ یوٹی سطح پر سکریٹری برائے محکمہ اور محکمہ کے اعلیٰ سطحی افیسران کو کم از کم پی ایم جی ایس وائی کے تمام ایکسی اینز کا ایک جائزہ اجلاس بلاکر اس محکمہ کو حرکت میں لانے کی کو شش کرنی چاہئے تاکہ عوامی سطح پائی جارہی تشویش کا احتساب ہوسکے ۔ سڑکوں کی خستہ حالی کو لیکر عوام بہت تشویش میں ہے ا ور ایک اہم بات اس وقت عوامی توجہہ کا مرکز ضلع ترقیاتی کونسل ممبران کو عوامی کی فلاح کو بہبود کے لئے سڑکوں کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لئے اقداما ت ترجیحی بنیادوں پر اٹھانے چاہئے ۔