جموں و کشمیر میں کورونا ویکسین کی کمی باعث تشویش: تاریگامی

0
0

سری نگر،// انتظامیہ کے کورونا وائرس ویکسین کی دستیابی کے بارے میں دعوؤں کو مسترد کرتے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ زمینی حقاٸق اس کے برعکس ہیں کیونکہ حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر میں ویکسین کی عدم دستیابی سے مبینہ طور پر ٹیکہ کاری صفر کے برابر ریکارڈ کی گئی ہیں جو تشویش کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔
اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت واقعات اور اموات میں بہت زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور اس کا سامنا کرنے کا واحد راستہ ٹیکے لگانا ہے۔ لیکن اطلاعات کے مطابق حالیہ دنوں میں ایک بھی فرد کوٹیکے نہیں لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگانے کے بجائے جموں اور کشمیر میں انتظامیہ نے لوگوں کو بے سہارا چھوڑ دیا ہے جس نے کافی لوگوں میں بے یقینی پیدا کر دی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘پچھلے ہفتے کے دوران سرکاری طور پر ویکسینیشن کا ڈیٹا غیر معمولی حد تک کم ہے، زیادہ تر دن خالی رہے ہیں۔ اس سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ بہت سارے لوگ رہ گئے ہیں جو شدت سے ٹیکے لگانا چاہتے ہیں۔ حکومت کو صورتحال دیکھ کر یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ ویکسین کب دستیاب ہوگی تاکہ ویکسینیشن کے عمل کے بارے میں مزید بے یقینی اور الجھن پیدا نہ ہو’۔
تاریگامی نے کہ اکہ کویوڈ انفیکشن کے خلاف لوگوں کی حفاظت حکومت کا اولین فرض ہے۔ اسی طرح، پورے خطے میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ مناسب کارروائی جیسے بروقت جانچ اور اسپتال میں داخل کرانے سے قیمتی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔
تاریگامی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال نے ابھی تک دہلی، ممبئی یا ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح خوفناک سطح کو چھو نہیں لیا ہے لیکن ایس او ایس کالز اور آکسیجن سلنڈروں کی درخواستوں اور سوشل میڈیا پر اہم دوائیں اس بحران کی وسیع نوعیت کی نشاندہی کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘خطے میں ملک کے دیگر حصوں کی طرح کوویڈ کیسوں میں اضافے نے جموں و کشمیر کے موجودہ صحت کے نظام پر دباؤ ڈالا ہے۔ ہسپتالوں میں آئی سی یو بیڈ ختم ہو رہے ہیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘نہ صرف ویکسینیشن مہم کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ، بلکہ کوویڈ سونامی کا مقابلہ کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا