فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت

0
0

اسلامی ممالک ایک جٹ ہوجائیں: نیشنل کانفرنس
یو این آئی
سری نگر نیشنل کانفرنس نے فلسطین میں اسرائیلی بربریت اور بیت المقدس میں 25 ویں رمضان سے جاری ‘دہشت گردی’ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف جاری مظالم کو فوری طور روکنے کے لئے ٹھوس اور کارگر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران محمد شفیع اوڑی، عبدالرحیم راتھر، چودھری محمد رمضان، میاں الطاف احمد، پیرزادہ احمد شاہ، آغا سید روح اللہ مہدی، قمر علی آخون، اراکین پارلیمان ایڈوکیٹ محمد اکبر لون اور جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں فلسطینی بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کو ناقابل قبول اور ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔انہوں نے اسرائیلی ‘دہشت گردی’ میں معصوم فلسطینی شہریوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔پارٹی لیڈران نے اس بات پر افسوس کا اظہار کہا کہ اسرائیلی بربریت کے خلاف اقوام متحدہ کے اقدامات صرف اور صرف مذمتی بیانات تک ہی محدود ہیں اور عملی طور پر کوئی بھی اقدام نہیں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے اس معاملے پر بڑے بڑے مسلم ممالک کی خاموشی کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ نام نہاد اسلامی مملکتیں امریکہ کی خوشنودی کے لئے فلسطینی مسلمانوں کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کا تماشا دیکھ رہے ہیں اور ایک مذہتی بیان جاری کرنے سے بھی پرہیز کر رہے ہیں۔نیشنل کانفرنس قیادت نے عالمی برادری، خاص طورپر اقوام متحدہ اورسلامتی کونسل کو اس بربریت کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی اور اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور امت مسلمہ کی حفاظت کے لئے ایک جٹ ہو کر آگے آئیں۔دریں اثنا سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے بھی مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی ‘جارحیت’ کی بھرپور مذمت کی ہے۔انہوں نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا: ‘میں فلسطین کے علاقے میں واقع مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ اقوام متحدہ کو اس سلسلے میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنا چاہئے اور مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت کی بھر پور مذمت کی جانی چاہئے’۔انہوں نے کہا: ‘موجودہ حالات میں اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کس طرح اسرائیل اپنی دہشت گرد کاروائیوں سے فلسطین میں انسانی قدروں کی پاسداری کے بجائے وہاں نہتے عوام پر طرح طرح کے مظالم ڈھا رہا ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘مجھے لگتا ہے کہ امن پسند ممالک مسجد اقصی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ اس واقع کے بعد اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر کے اسرائیلی کی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا