یواین آئی
نئی دہلیبھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر اور ایڈووکیٹ اشونی اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے انتخابی خرچ کا حساب کتاب پیش کرنے کی مدت کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مسٹر اپادھیائے نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امیدواروں کے انتخابی اخراجات کا حساب کتاب پیش کرنے کی مدت کم کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو ہدایت دے جس سے ان کی چھان بین کے لئے زیادہ وقت مل سکے ۔ بی جے پی لیڈر نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ الیکشن لڑنے والے ایسے امیدواروں کے خلاف انتخابی عرضیاں دائر کرنے کی اجازت دے جو شکست کھاگئے ہیں لیکن عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 123 کے تحت بدعنوانی کے مجرم ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بھی اس طرح کی ایک تجویز پیش کی ہے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کو انتخابی خرچ کی حد مقرر کرنے ، درخواستوں کو طویل عرصے تک زیر التواءرکھنے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات پر پڑنے والے برعکس اثرات کو دور کرنے کے لئے موجودہ قانون کی خامیوں کو دور کرنے کے مناسب اقدامات کرنے چاہئے ۔ مسٹر اپادھیائے نے الیکشن کمیشن کی سفارش کے مطابق مقامی اتھارٹی، گریجویشن اور استاتذہ کے حلقے سے الیکشن لڑنے والے امیدواروں کے انتخابی خرچ کی حد مقرر کرنے کے لئے مناسب اقدامات کرنے کی بھی کوشش کی ہے ۔ عرضی میں الیکشن کمیشن کی تجویز کے مطابق انتخابی درخواستوں کی سماعت کے لئے اعلی عدالتوں میں اضافی جج مقرر کرنے اور ان کا تصفیہ چھ ماہ یا زیادہ سے زیادہ ایک سال میں کرنے کے پیش نظر مرکزی حکومت کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔