پی ڈی پی بھاجپا دورِ حکومت ریاست کا سیاہ ترین دور محبوبہ مفتی کی حکومت میں ریاستی عوام پر جو کچھ گزری وہ ایک درد بھری داستان /ڈاکٹر کمال

0
0

سی این آئی
سرینگرنیشنل کانفرنس اور اس کی پُرخلوص قیادت ہمیشہ ریاست میں مکمل امن و امان کی بحالی کی کوششوں میں کلیدی رول ادا کرتی آئی ہے اور موجودہ صورتحال میں اس جماعت کی ترجیح انتخابات یا اقتدار کا حصول نہیں بلکہ یہاں مکمل امان و امن کی بحالی ہے۔سی این آئی کے مطابق ان باتوں کا اظہار جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے پارٹی عہدیداران اور کارکنوں کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا کی مخلوط حکومت نے ریاست تباہی اور بابردی کے دہانے پر لا کھڑا کیا اور آج یہاں کے بدترین حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ پی ڈی پی کی دوغلی پالیسی اور لوگوں کے منڈیٹ کیساتھ کھلواڑ کو حالات کی خرابی کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ قلم دوات جماعت ہر اُس وعدے سے مُکر گئی جس انہوں نے عوام کیساتھ کئے تھے اور یہ جماعت عملی طور پر بھاجپا کی لونڈی بن کر رہ گئی۔ حکومت سنبھالتے ہی پی ڈی پی نے بھاجپا کے سامنے اس معاملے میں گھٹنے ٹیک کر ریاست کے اپنے پرچم کے تقدس کو پامال کیا اور حکومت زمین بوس ہونے تک قلم دوات جماعت والے بی جے پی کے اشاروں پر ناچتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے 3سال میں دفعہ370کو زبردست نقصان پہنچایا گیا، جی ایس ٹی کا اطلاق عمل میں ریاست کی اقتصادی خودمختاری کا تہیہ تیغ کردیا اور فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے علاوہ مزید متعدد مرکزی قوانین کو ریاست پر نافذ کرکے ریاست کی خودمختاری کو زک پہنچائی۔ ڈاکٹر کمال نے کہاکہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت معرض وجود میں آنے سے آج تک جموں میں مسلمانوں کا قافیہ حیات تنگ کیا گیا۔ گوجراوربکروال طبقہ کا جینا حرام کیا گیا اور جنگلاتی اراضی کے نام پر صدیوں کے قیام پذیر لوگوں کو بے گھر کیا گیا اور قلم دوات جماعت والے اس سب کا تماشا دیکھ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی حکومت میں ریاستی عوام پر جو کچھ گزری وہ ایک درد بھری داستان ہے۔ پی ڈی پی کے 1130روز دورِ حکومت لوگوں کیلئے تلخ تجربہ ثابت ہوا۔ گذشتہ ساڑھے3سال میں 237عام شہری موت کے گھاٹ اُتار دیئے گئے، 30ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے، ساڑھے3ہزار کی آنکھوں پر زخم لگے اور1025 افراد ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے۔ ڈاکٹر کمال نے کہا کہ گذشتہ پی ڈی پی بھاجپا دورِ حکومت میں 31ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور 1100زائد افراد پر پی ایس ایف کا اطلاق عمل میں لایا گیا جبکہ اس وقت بھی 3000کے قریب ریاست کے جیلوں میں مقید ہیں، جن مین 1500سیاسی قیدی بتائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کو آگ لگانا اورمیوہ باغات کو نقصان پہنچانا معمول بن گیا، بجلی ٹرانسفامروں تک کو نہیں بخشا گیا، ان پر بھی گولیاں برسائیں گئی۔ ڈاکٹر کمال نے کہا کہ اعداد شمار کے مطابق گذشتہ ساڑھے3سال میں 90ہزار سے زائد گھروں کی توڑ پھوڑ کی گئی اور کروڑوں روپے کے املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی والے اب خود کو شہید جتلانے کی مذموم کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس جماعت نے ایک بدترین حکمرانی کی اور لوگوں کو ہر لحاظ سے عتاب اور عذاب میں رکھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا