بدمست انتظامیہ اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار کشتواڑ میںآٹھ افراد کی گرفتاری کے واقع کی مذمت

0
0

سی این ایس
سرینگرحریت ترجمان نے بھارت کی انتظامیہ کی جانب ریاستی عوام ، حریت پسند قائدین اور عام کارکنوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی کاروائیوں کو بد ترین سرکاری دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بدمست انتظامیہ اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار ہوچکی ہے ۔عید الفطر کے روز کشتواڑ میں عبدالقیوم متو اور دیگر آٹھ افراد کی گرفتاری کے واقع کی مذمت کرتے ہوئے ترجمان نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ریاست کے اطراف و اکناف میں عام لوگوں کے حقِ اظہار و خیال پر شدید قدغنیں عائد کردی گئی ہیں اور فوجی طاقت کے بل پر قبرستان کی خاموشی لاگو کی گئی ہے ،۔ترجمان نے حریت چیرمین سید علی گیلانی کو مسللسل بند رکھنے میرواعظ مولانا عمر فاروق،محمد یٰسین ملک اور محمد اشرف صحرائی کو مسلل نظر بند رکھنے کی کاروائیوں کی زبردست مذمت کی ۔انھوں نے اپنے بیان میں کٹھ پتلی انتظامیہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ظالم حکام بغیر کسی جواز اور وجہ کے کسی بھی شخص کو آہنی سلاخوں کے پیچھے دھکیل کراور جملہ حقوق پامال کرکے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کررہی ہیں۔انھوں نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں سے ریاستی عوام پر ڈھائے جارہے مظالم کا سنجیدہ نوٹس لینے کی اپیل کی ۔دریں اثنا ءحریت ترجمان کے مطابق حریت کا ایک وفد جس میں عمر عادل ڈار ،اشفاق احمد اور عبدالرشید بیگ شامل تھے ،نے حالیہ ایام میں پولیس بربریت کا شکار عبدالمجید، جو SKIMSمیںموت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں، کی عیادت کی اور ان کی فوری صحت یابی کے لئے دعا کی ۔حریت ترجمان نے پولیس بربریت کی مذمت کرتے ہوئے ان بزدلانہ کاروائیوں کو بدترین قسم کی انتقام گیری قرار دیااور پولیس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نوجوان نسل کو پشت بہ دیوار کئے جانے کی بزدلانہ کاروائیوں سے اجتناب کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا