کسی بھی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے کافی مقدار میں آکسیجن دستیاب ہے:راجن ٹھاکر

0
0

کہا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، جموں و کشمیر میں آکسیجن کی کمی کے سبب ایک بھی مریض کی موت نہیں ہوگی
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍کووِڈ۔19 وَبائی مرض کی دوسری لہر کی وجہ سے پیدا ہونے والے سنگین چیلنج سے نمٹنے کے لئے پوری سرکاری مشینری تیار ہے۔ اِس کے علاوہ کووِڈ۔ 19کی روکتھام کے لئے تمام اقدامات بھی موجود ہیں۔ نیز آکسیجن سلنڈروں کا مناسب بفر سٹاک دستیاب ہے اور لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ جموں و کشمیر میں آکسیجن کی کمی کے سبب ایک بھی مریض کی موت نہیں ہوگی۔اِن باتوں کا اِظہار پرنسپل سیکرٹری صنعت و حرفت راجن پرکاش ٹھاکر نے آج شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس)صورہ سری نگر میں آکسیجن کنسنٹریشن سینٹر، O2سلنڈروں کا بفر سٹاک اور کووِڈ مریضوں کے لئے بستروں کی فراہمی کا جائز ہ لینے کے دوران کیا۔پرنسپل سیکرٹری نے کہا کہ اس مقام پر آکسیجن کی کمی نہیں ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ کووِڈ ۔19 مریض کے ہر شخص کے لئے بیڈ دستیاب ہیں ۔ہم مستقبل میں طلب اور ہنگامی صورتحال کی حالت میں اس میں اضافہ کریں گے۔‘اُنہوں نے کہا کہ اِنتظامیہ نے تمام ہسپتالوں میں O2کی وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے موجودہ صورتحال کے پیش نظر تمام غیر طبی استعمالات سے آکسیجن کو طبی استعمال میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پرنسپل سیکرٹری نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کووِڈ رہنما اصولوں اور ایس او پیز پر من و عن عمل کریں ۔ سماجی دوری برقرار رکھیں، ماسک پہنیں اور بغیر کسی ضروری کام کے باہر نہ جائیں۔دریں اثنا اُنہوں نے سکمز اِنتظامیہ کو ہنگامی بنیادوں پر پوری مشینری کو تیار رکھنے پر زور دیا۔ دورے کے دوران پرنسپل سیکرٹری نے مختلف شعبوں کا معائینہ کیا جن میں آئی سی یو ، نیورو سرجیکل یونٹ ، انٹنسیو کارڈیک کیئر یونٹ ، ڈیپارٹمنٹ آف ڈائٹیٹکس اینڈ تھراپیوٹیکس ، سینٹرل سیٹرائل سپلائز ڈیپارٹمنٹ ، آکسیجن کنسن ٹریٹر پلانٹ وغیرہ شامل ہیں۔اِس موقعہ پر ڈائریکٹرسکمز اے جی آہنگرنے کہا کہ اس ادارے نے کووِڈ مریضوں کے لئے 260 بستر محفوظ رکھے ہیں اور اس وقت ہسپتال میں 156 کووِڈمریض داخل ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ اِنسٹی چیوٹ میں آکسیجن کی موجودہ کھپت کی شرح 3.93 لاکھ لیٹر فی گھنٹہ ہے اور آکسیجن کی اضافی مطلوبہ مقدار 1.5 لاکھ فی گھنٹہ ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا