’مشرف عالم ذوقی کے افسانے اورناول اردو ادب کا عظیم سرمایہ ہیں:ڈاکٹر مشتاق احمد وانی

0
0

بابا غلام شاہ باد شاہ یونیورسٹی راجوری کے شعبۂ اردو میں ممتاز فکشن نگار مشرف عالم ذوقی کی وفات پر تعزیتی اجلاس
لازوال ڈیسک

راجوری؍؍بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری کے شعبۂ اردومیں آج ممتاز اردو فکشن نگار مشرف عالم ذوقی کے انتقال پر ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر مشتاق احمد وانی نے کہا کہ مشرف عالم ذوقی اکیسویں صدی کے ایک ممتاز فکشن نگار تھے اُن کی وفات سے پوری اردو دنیا میں ایک سناٹا سا چھا گیا ہے ۔انھوں نے سنجیدہ ادب تخلیق کیا ہے ۔اُن کے چاہنے والے پوری دنیا میںموجود ہیں ۔بلاشبہ مشرف عالم ذوقی کے افسانے اور ناول اردو ادب کا عظیم سرمایہ ہیں۔اس موقعے پر ڈاکٹر لیاقت حسین نیر نے بھی اپنے تعزیتی کلمات میں کہا کہ مشرف عالم ذوقی جیسا بڑا ناول نگار وافسانہ نگار پیدا ہونا اب ناممکن ہے ۔اُن کی وفات اردو اور اردو والوں کے لئے ایک بہت بڑا نقصان ہے ۔ڈاکٹر محمد آصف ملک نے کہا کہ ابھی ہم شمس الرحمن فاروقی،پروفیسر ظفر احمد صدیقی ،پروفیسر مظفر حنفی اور پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی کی دائمی جدائی کے غم میں ہی مبتلا تھے کہ مشرف عالم ذوقی جیسے بڑے فکشن نگار داعی ٔ اجل کو لبیک کہہ گئے۔انھوں نے کہا کہ مشرف عالم ذوقی نے ہندوستانی عوام کے اہم مسائل ومعاملات کو اپنے ناولوں اور افسانوں میں فنی عظمتوں کے ساتھ پیش کیا ہے ۔اس تعزیتی اجلاس میں ڈاکٹر نسیم گل صدر شعبۂ اسلامک اسٹیڈیز اور اردو کے ریسرچ اسکالر نے بھی شرکت کی۔آخر پر ڈاکٹر محمد آ صف ملک نے مرحوم کے لئے مغفرت کی دُعا کی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا