’فیس میں بے تحاشہ اضافہ،یونیورسٹی بند ہوسکتی ہے‘

0
0

وقت آنے والا ہے جب BGSBUمیں کوئی داخلہ نہیں لے گا: گفتار احمد
لازوال ڈیسک

راجوری؍؍بی جی ایس بی یو میں طلباء کی فیس کم کرنے کے لئے سماجی کارکن گفتار احمد نے ایل جی جموں و کشمیر ، وی سی بی جی ایس بی یو سے درخواست کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ یہ یونیورسٹی پیرپنجال کے لئے ایک تحفہ تھی لیکن بدقسمتی سے اس یونیورسٹی کی کشتی دن بدن ڈوب رہی ہے اور یہ سب کچھ فیس میں اضافے کی وجہ سے ہورہا ہے۔گفتار نے کہا کہ آج بی جی ایس بی یو کو یو جی سی اور ریاستی حکومت سے بہت سارے فنڈز مل رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہر آئے روز طلباء کی فیسوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ کالج جو سال 2008 میں بی جی ایس بی یو میں شروع ہوا تھا بند ہونے قریب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 2008 میں یہاں فیس 40،000 تھی اور آج یہ 1 لاکھ 4000 ہے جس کی وجہ سے طلبہ ریاست سے باہر نجی کالجوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ کالج میں جہاں گذشتہ سال تمام برانچوں میں طلبہ کی انٹیک گنجائش 300 تھی وہاں صرف 86 طلبہ نے داخلہ لیا تھا جو انتہائی تشویشناک ہے۔گفتار نے کہا کہ یونیورسٹی کے دیگر محکموں میں بھی یہی کچھ ہورہا ہے اور یونیورسٹی کی ہاسٹل کی فیس میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا