11 جنگجو، 5سیکورٹی اہلکار اور ایک عام شہری شامل،مقامی جنگجونوجوانوں کیلئے گھرواپسی کاراستہ کھلا:سیکورٹی حکام
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کے پہلے تین مہینوں میں یونین ٹریٹری میں تشدد کے20 واقعات پیش آئے ہیں جن میں 41 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان ہلاکتوں میں 30 عسکریت پسند، 9 سیکورٹی اہلکار اور2 عام شہری ہیں۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں مارچ کے مہینے میں پیش آئی ہیں۔پولیس اعدادوشمارمیں بتایاگیاہے کہ جموں وکشمیرمیں مارچ2021میں کل 17افرادہلاک ہوئے ۔ہلاک ہونے والوں میں11 جنگجو، سیکورٹی فورسز کے 5 اہلکار اور ایک عام شہری شامل ہے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں برس کے پہلے مہینے جنوری میں کل11ہلاکتیں ہوئیں جن میں 10جنگجواورایک سیکورٹی فورسز کا اہلکار شامل ہے-وہیں، فروری کے مہینے میں 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 9 جنگجو، 3 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور ایک عام شہری بھی شامل ہے-ایک میڈیا رپورٹ میں ایک سینئر پولیس افسرکانام ظاہر کئے بغیرحوالہ دیتے ہوئے لکھاگیاہے کہ پولیس کے اعداد و شمار میں وہ جنگجو بھی شامل ہیں جو سرحد پار کرتے وقت مارے گئے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ رواں برس ہلاکتوں میں کمی ضرور آئی، لیکن نوجوانوںکی جنگجوگروپوں میںشامل ہونے کاسلسلہ برابرجاری ہے جوسیکورٹی ایجنسیوں کیلئے باعث تشویش معاملہ ہے- میڈیا رپورٹ کے مطابق گذشتہ برسوں میں جب کوئی نوجوان جنگجوئوںکی صفوں میں شامل ہوتا تھا تو وہ سماجی رابطہ ویب سائٹ پر اپنی تصویر بندوق کے ساتھ شیئر کرتا تھالیکن اب ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں سیکورٹی حکام کے حوالے سے کہاگیاہے کہ جب بھی ایسی کوئی اطلاح دیتے ہیں تو پہلے اس کے گھر والوں سے مل کر اس نوجوان کو واپس لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ جب لگتا ہے کہ اس کے لوٹنے کی امید نہیں ہے تو ہم اپنے ذرائع کے مطابق بتائے گئے علاقے میں کاروائی کرتے ہیں۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوںپلوامہ میں ایک آپریشن کے دوران جن تین مقامی جنگجوئوں کو ہلاک کیاگیا،وہ تینوں گذشتہ برس نومبر اور دسمبر مہینے میں عسکری صف میں شامل ہوئے تھے۔ انہیں تشدد کا راستہ ترک کرنے کا موقع بھی دیا گیاتھالیکن وہ واپس نہیں لوٹے۔