یواین آئی
سرینگر ؍؍جموں وکشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط حکومت گرنے اور گورنر راج نافذ ہونے سے پیدا شدہ سیاسی حالات پر بحث کے لئے بدھ کے روز یہاں ریاست کی سب سے قدیم سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کا کور گروپ اجلاس منعقد ہوا۔ پارٹی کے ایک ترجمان نے بتایا ’نیشنل کانفرنس کور گروپ کا ایک غیر معمولی اجلاس نائب صدرعمر عبداللہ کی قیادت میں آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرنوائے صبح کمپلیکس میں منعقد ہوا۔ساڑھے 3گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں پارٹی کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ علی محمد ساگر اور معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال بھی موجود تھے‘ ۔ ترجمان کے مطابق اجلاس میں تنظیمی سرگرمیوں اور پارٹی پروگراموں کے علاوہ ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال ، نامساعد حالات،لوگوں کو درپیش مختلف نوعیت کے مسائل و مشکلات ، انسانی حقوق کی پامالیوں، لوگوں کی ناراضگی اور اس وقت ریاست کو درپیش مختلف چیلنجوں کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔ کور گروپ کے ممبران نے موجودہ ریاست کے نامساعد و ناگفتہ بہہ حالات اورانسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری رہنے پر زبردست تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیاکہ نیشنل کانفرنس کی ترجیح انتخابات نہیں بلکہ ریاست میں امن و امان اور زندگی کی بحالی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری رہنے سے آج لوگ خوف وہراس میں مبتلا ہیں اور اپنے گھروں میں بھی عدم تحفظ کے شکار ہیں۔ ممبران نے وادی میں عام شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیااور مطالبہ کیا گیا کہ یہ سلسلہ فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔ ممبران اجلاس میں ریاست کے تینوں خطوں کے موجودہ سیاسی اور تنظیمی امورات اور لوگوں کے ان درپیش مشکلات اور مصائب کی جانکاری دی جن سے ریاست کا عوام اس وقت دوچار ہے ۔اجلاس میں پارٹی کے سینئرلیڈران ایڈوکیٹ عبدالرحیم راتھر، ایڈوکیٹ چودھری محمد رمضان ، دیوندر سنگھ رانا، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی،حاجی مبارک گل، محمد اکبر لون ، سجاد احمد کچلو،اجے سدھوترا، ایس ایس سلاتیہ، میاں الطاف احمد، سکینہ ایتو، مشتاق احمد بخاری، آغا سید روح اللہ مہدی، جاوید رانا ا،سردار شمی اوبرائے ، شمیمہ فردوس بھی موجود تھے۔