سی این آئی
سرینگرعید الفطر کے موقے پر ناقص ،غیر معیاری اور زائد المیعاد بیکری ،کنفیکشنری، اور دیگر چیزیں کھانے کی وجہ سے چار دنوں میں وادی کشمیر میں کئی ہزار افراد پیٹ اور آنتوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے ہسپتالوں اور نجی کلنکوں پر مریضوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کو ملی تفصیلات کے مطابق عید الفطر کے موقعے پر لوگ بیکر ی ،کنفیکشنری اور چیزیوں کی خریداری ایک ہفتے قبل ہی کرتے ہیں اس سلسلے میں بیکری اور حلوائیوں کی دکانوں پر عید سے قبل چار پانچ دن خریداروں کی بھاری بھیڑ دکھائی دیتی ہے اور شہر و دیگر قصبوں میں نامور بیکری دکانوں میں تو ایک ماہ پہلے ہی آرڈر بُک کرانا پڑتا ہے ۔یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ بیکری بنانے والے عید کے موقعے پر بیچی جانے والی بیکری پندرہ یا 20دنوں پہلے ہی تیار کرتے ہیں اور اپنی دکانوں میں سجاتے ہیں لیکن بیکری اورکنفکشنری نہایت ہی نازک ہوتی ہے اور جلد خراب ہوجاتی ہے اور جب بیس پندرہ دنوں پہلے بنائی گئی بیکری اور دیگر چیزیں جن میں چکن پیتھی، مٹن پیتھی، وج رول، چکن رول، اگ رول ، اور دیگر قسم کی چیزیں بنائی جاتی ہے تو پندرہ دنوں تک یہ ساری چیزیں کیسے تازہ رہ سکتی ہے اور کھانے پینے کے قابل کیسے ہو سکتی ہے عید کے موقے پر لوگ جب بے تحاشہ بیکری کی خریدوفروخت کرتے ہیں اور بلا سوچے سمجھے ایسی چیزیں استعمال میں لاتے ہیں جو غیر معیاری اور زائد المیعاد ہوتی ہے تو ان کو کھانے کے بعد بیماریوں کا لگ جانا لازمی ہے ۔ عید الفطر کے بعد سے آج تک وادی کے مختلف ہسپتالوں میں کئی ہزار اافراد پیٹ اور آنتوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چُکے ہیں ۔ شہر سرینگر میں عید الفطر کے شب ایک ہزار کے قریب مریضوں کا محض چوبیس گھنٹوں میں علاج و معالجہ کیا گیا جو زائد المیعاد بیکری اور ناقص چیزیں استعمال کرنے سے قے، دست اور دیگر پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہوچُکے تھے۔ اس دوران جنوبی کشمیر کے مختلف ہسپتالوںمیں 650مریضوں کا علاج و معالجہ کیا گیا جن کو ہسپتال میں علاج و معالجہ کےلئے لایا گیا ان مریضوں میں سے کئی ایک کو ہسپتالوں میں بھرتی کیا گیا تھا جبکہ اکثر مریضوں کو انفیکشن دور کرنے کے انجیکشن اور انٹی بائیوٹک دوائیاں دے کر رخصت کیا گیا۔