کیجریوال بی جے پی کی ملی بھگت کی کو بے نقاب کرے گی : کانگریس

0
0

یواین آئی
نئی دہلیدہلی کانگریس نے وزیراعلی اروند کیجریوال اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ملی بھگت کو عوام کے سامنے لانے کے لئے ‘کیجریوال ، بی جے پی کا سچ جاننا آپ کا حق’ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔دہلی کانگریس کے راجیو بھون میں واقع دفتر میں بدھ کو ریاستی صدر اجے ماکن کی صدارت میں سابق اراکین پارلیمان، اراکین اسمبلی، کارپوریشن کونسلروں ، بلاک صدور اور عام سبھا کے اراکین کی میٹنگ میں اس کا فیصلہ کیا گیا۔میٹنگ کے بعد مسٹر ماکن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پارٹی اس مہم کے تحت ہر ایک بوتھ کے تحت آنے والے 100گھروں میں کیجریوال اور بی جے پی کی ملی بھگت کے سلسلہ میں پمپلیٹ تقسیم کرے گی۔ اس کے تحت 13لاکھ پمپلیٹ بانٹے جائیں گے ۔وزیراعلی کے راج نواس دفتر میں نو دن کے دھرنے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے مسٹر ماکن نے کہاکہ اس کی اسکرپٹ 20فروری کو اس وقت لکھ دی گئی تھی جب چیف سکریٹری انشو پرکاش کے ساتھ مسٹر کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ پر مارپیٹ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر کیجریوال اچھی طرح جانتے تھے کہ اس کے کیا نتائج ہوں گے اور یہ جانتے سمجھتے ہوئے اس واقعہ کو انجام دیا گیا۔ اس کے بعد اسمبلی کا تین دن کا اجلاس بھی ہوا جس میں دہلی کے حکام کے سلسلہ میں بات چیت کی گئی۔مسٹر ماکن نے الزام لگایا کہ مسٹر کیجریوال کا راج نواس دفتر میں دھرنا لیفٹننٹ گورنر کی ملی بھگت سے کیا گیا کیونکہ دھرنے کا ڈرامہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے لئے فائدہ مند تھا۔ دھرنا کیجریوال کے اس لئے ضروری تھا کیونکہ اسمبلی انتخابات کے وقت جو وعدے کئے گئے تھے وہ کھوکھلے نکلے اور حکومت بجلی، پانی ، تعلیم اور صحت وغیر کے شعبہ میں مکمل طورپر ناکام ثابت ہوئی۔ بی جے پی بھی سلینگ توڑ پھوڑ، گندگی اور بیوا¶ں ، معذوروں اور بزرگوں کو پنشن نہیں ملنے سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی تھی۔کانگریس کے پمپلیٹ کو ‘سچ کیا ہے ، مودی کے وعدے نکلے جملے ، کیجریوال بھی ناکام، کانگریس نے کیا ہے کام ، سچ جاننا آپ کا حق، اشتہار اور تشہیر کا کھیل، مودی۔کیجریوال میں میل’ وغیرہ حصوں میں بانٹا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسٹرکیجریوال چاہتے تو چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئے واقعہ کا معاملہ کب کا نپٹایا جاسکتا تھا۔ مسٹر کیجریوال معافی مانگنے کے ماہر ہیں اور اس سے پہلے 49دن کی حکومت کا استعفی دینے کے بعد دہلی کے عوام سے معافی مانگی اور پھر اقتدار میں آئے ۔ ہتک عزت مقدموں میں مجیٹھیا، ارون جیٹلی اور کپل سب سے معافی مانگ لی تو چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرنے میں کیا پریشانی تھی۔ مسٹرکیجریوال اپنی ناکامیوں کا ٹھیکرہ حکام کے سرپھوڑنا چاہتے تھے اور اس لئے وہ اس کا حل نہیں چاہتے تھے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا