سارامعاشرہ عےدکی خوشےاں منائے اےسا نظام نافذ کرنے کیلئے اہل خےر اور سخی افرادآگے آنے کی ضرورت ےاران ادب بےد رکی ”محفلِ عےد“ مےں شعراءکااظہا رخےال

0
0

ےو اےن اےن

بےدر۔//عےد کامطلب اگر خوشی ہے تو سارامعاشرہ بھی عےد کے دن خوشی منانا چاہےے۔ خوشی ہر فرد تک پہنچے ۔ تمام افرادمےں خوشی تقسےم ہو۔ ےہ ذمہ دار ی معاشرے کے دولت مند اور سخی افراد پرعائد ہوتی ہے۔ ہردولت مندشخص کو چاہےے کہ وہ 100-100افراد کی خوشےوں کاذمہ اپنے سرلے۔ ےہ تجاوےز مولوی محمدامےرالدےن امےر نے پےش کےں۔ وہ کل شب ےاران ادب کے زےراہتمام دفتر ےاران ادب موقوعہ مسےح الدےن احمد قرےشےہ الماس مےمورےل ہال ، تعلےم صدےق شاہ بےدر مےں منعقدہ ”محفل ِ عےد“ کے مباحثہ مےں حصہ لے رہے تھے۔انھوں نے مزےد کہاکہ صحےح طرےقے سے زکوٰة نہےں نکالی جارہی ہے۔ جبکہ زکوٰة کی رقم معاشی سدھار اور بےروزگار نوجوانوں کوروزگار لگانے کے لئے استعمال مےں آناچاہےے۔ جناب محمدےوسف رحےم بےدری نے بتاےاکہ سب سے پہلے زکوٰة پر خود صاحبِ نصاب کا قبضہ ہوچکاہے ، زکوٰة کے نصاب کے مطابق زکوٰةاداکرنے کی انہےں کوئی تلقےن نہےں کرسکتا۔ دوسری طرف زکوٰة کا بڑا حصہ عربی مدارس کو چلاجاتاہے۔جس کے سبب معاشی سدھار کی اسکےم مسلمانوں مےں رائج نہےں ہوپاتی اور بےروزگاری بدستور قائم رہتی ہے بلکہ ہرسال بےروزگاری مےں اضافہ ہی ہورہا ہے۔رمضان کے موقع پر دی جانے والی افطار پارٹےاں اور دعوت طعام مےں شہر بےدر مےں امسال 35%تک کمی آئی ہے۔ جس کی بدولت معاشرے کے غربائ،اور مساکےن استفادہ سے محروم رہے۔ جناب محمدعبدالصمد منجووالا نے بتاےاکہ عےد حسب ِ استطاعت منائی جائے۔ صاحب استطاعت کی عےد تو سال کے 12مہےنے ہوسکتی ہے لےکن عےدالفطر اور عےدالاضحی کے مواقع پر غربائ، مساکےن اور رشتہ داروں کا خصوصی خےال رکھاجاناچاہےے۔امسال اہل خےر کی اپنی مصروفےات کے سبب ےاران ادب کے دفتر سے بہت سے مستحق افراد ماےوس چلے گئے۔ خود دفتر والے بھی شاےد چندافراد کے غلط روےہ کی بناپر اہل خےر سے ملنے اور رسد جمع کرنے مےں تساہلی سے کام لےاہے جبکہ اےسا نہےں ہوناچاہےے۔ بے خوف ہوکر مستحقےن کی مدد کی جانی چاہےے۔ جناب عزےزاللہ حسےنی مضطر نے عےد کی بابت بتاےا کہ عےد کی اصل خوشی تو ےہ ہے کہ اپناہمساےہ ، پڑوسی ےا مالی مدد کے مستحق افرادعےد کی خوشےوں مےں شامل ہوں ،وہ بھی عےد کرسکےں۔ ہمےں چاہےے کہ اپنی اور اہل خانہ کی ضرورےات کو کم کرتے ہوئے ےتےم وےسےر اور بےواو¿ں کی مدد کےلئے رقم دی جائے تاکہ وہ بھی عےد کرسکےں۔ جناب حمےدالدےن احمد ناز نے اختصار سے بتاےاکہ عےد کو خوش اخلاقی وخوش مزاجی سے مناےا جاسکے اس کے لئے اہل خےر کو آگے آنا چاہےے۔جنا ب محمداےوب سابق صدر ےاران ادب نے اظہار خےال مےں ندرت پےدا کرتے ہوئے کہاکہ عےد سےدھی سادی ہوناچاہےے لےکن ہماراحال ےہ ہےکہ اسی عےد کو منانے کے لئے لےلتہ الجائزہ (جائزہ کی شب)مےں بازار سے چپل ، دستی اور دےگر اشےاءخرےدرہے ہوتے ہےں۔ ہمارے نوجوان سائلنسر نکال کر سڑکوں پر دوپہےہ گاڑےاں تےزرفتاری سے چلانے مےں مصروف ہوتے ہےں۔ جناب امےرالدےن امےر کی زےر صدارت منعقدہ اس محفل مےں جناب عزےز اللہ حسےنی مضطر نے عےد سے متعلق نظم پےش کی اور محفل کو گرمادےا۔ محمدامےرالدےن امےر کے عےدپر تحرےرکردہ اشعار مےں دردبھی تھااور بے نےازی بھی۔ مےربےدری نے اپنے کلام کے بجائے سلےمان خطےب اور ناز کاعےد سے متعلق مزاحےہ کلام پےش کرکے محفل مےں چارچاندلگادئے۔معروف خےاط جناب محمداےوب علی کی تلاوت کلام پاک سے محفل کاآغاز ہوا۔ جناب محمدعبدالصمد منجووالا نے نظامت کی اورحمےدالدےن احمد کے اظہار تشکر پر محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا