ہوشیار !کروناپائوں پسار رہا ہے

0
0

اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ انسان عالمی وبائی مرض کرونا وائرس پر قابو پانے اوراس کیلئے دوا بنانے میں کچھ حد تک کامیاب ہوا ہے لیکن یہ بات بھی فراموش نہیں کی جا سکتی کہ یہ وبائی مرض کرونا وائرس اب بھی پائوں پسار رہا ہے اور اس وائرس نے پوری دنیا کو پریشان کر رکھا ہے جہاں لاکھوں کی تعداد میں انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں اور کروڑوں لوگوں کو کرونا نے اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ وطن عزیز میں کرونا ویکسین کا سلسلہ بھی رواں دواں ہے جہاں پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن اپنی خدمات انجام دے رہے ڈاکٹروں کو کرونا ویکسین دی گئی ۔کرونا کے سلسلے میںپانچ مراحل میں لاک ڈائون جیسی صورتحال رہی اور ملک کا غریب و مستحق طبقہ بے حد متاثر ہوا ۔اب حکومت کی جانب سے کرونا مخالف ٹیکہ کاری کے ساتھ ساتھ اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ہر آئے روز اس کے مثبت معاملات میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور سلسلے میں لازمی احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ لاک ڈائون جیسے مناظر بھی سامنے آ رہے ہیں۔کرونا کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے حکومت کوشاں ہے کہ اس وبائی مرض کے مثبت معاملات پر قابو پایا جا سکے ۔جموں وکشمیر میں کوروناوائرس کاخطرہ برقرارہے جہاںچار روزمیںایک ہزار سے زائدمثبت معاملات سامنے آئے اورپندرہ سے زائد مریض جاں بحق ہوئے ملک کی دوسری کئی ریاستوں اورمرکزی زیرانتظام علاقوں کی طرح ہی جموں وکشمیر میں بھی عالمگیروباء کورونا وائرس پھرایک مرتبہ زورپکڑتا جارہاہے ،کیونکہ اس مہلک وائرس میں مبتلاء ہونے والے مریضوں کی تعدادمیں اضافہ ہونے کیساتھ ساتھ اموات کی تعدادبھی بڑھ رہی ہے ۔کوروناوائرس کے مسلسل منڈلاتے خطرے کے باوجود اب عوامی ،سماجی اورانتظامی سطح پرمکمل لاپرواہی ،عدم توجہی اورمصلحت پسندی نظرآرہی ہے ۔اب شاذونادرہی کوئی شخص چہرے پر ماسک پہن کرگھرسے نکلتا ہے تاہم سماجی دوری اورجسمانی فاصلہ رکھنے کی لازمی احتیاطی تدبیر اب بالائے طاق رکھی گئی ہیں۔کوروناوائرس کے کیسوں اورساتھ ہی اموات کی تعدادمیں اضافے سے ظاہرہوتا ہے کہ جموں وکشمیر میں عالمگیر وبائی وائرس کاخطرہ منڈلارہاہے ،اورلازمی احتیاطی اقدامات یاتدابیر کے تئیں عوامی ،سماجی اورانتظامی سطح پراپنائی جانے والی عدم توجہی کے خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔اسلئے عوام کو ہوشیاری کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ کرونا کی جانب سے کوئی نرمی نہیں دی جا رہی ہے اور احتیاطی تدابیر ہی اس کا خاص علاج ہیں۔دوسری جانب انتظامیہ کو بھی کرونا کے مثبت معاملا ت میں اضافے کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وبائی مرض کے مزید مثبت معاملات سامنے نہ آئیں۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا