لازوال ڈیسک
جموں؍؍حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے97نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے78کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 19کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اِس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد1,27,831تک پہنچ گئی ہے۔اسی مدت کے اندر02کووِڈمریضوںکی موت واقع ہوئی ہے جن میں ایک صوبہ کشمیر اور ایک صوبہ جموں سے ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے1,27,831معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے973سرگرم معاملات ہیں ۔ اَب تک1,24,882اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں ۔جموں وکشمیر میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد1,976تک پہنچ گئی ،جن میں سے 1,245کا تعلق کشمیر صوبہ سے اور731کاتعلق جموں صوبہ سے ہیں۔اِس دوران آج مزید59فرادشفایاب ہوئے ہیںجن میںجموں صوبے کے02اَفراداور کشمیر صوبے کے57افرادشامل ہیں۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 56,06,242ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 16؍مارچ 2021 ئ ئ کی شام تک 54,78,411نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں اَب تک13,99,729افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں29,839اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔973اَفراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ1,20,604اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطاب12,46,337اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران سری نگر میں53نئے معاملات درج کئے گئے جب کہ اَب تک ضلع میں کورونا وائرس کے27,673معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے460سرگرم معاملات ہیں ۔26,749مریض صحتیاب ہوئے ہیں( آج33مریض کی صحتیابی کے ساتھ) جبکہ464 اَفرادکی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اَب تک کورونامریضوں کی تعداد8,407ہوئی ہیںجن میں سے 90سرگرم معاملات ہیں اور178مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 8,139صحتیاب ہوئے ہیں۔اُدھرضلع بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک 7,985ہوئی ہیں(آج05نئے معاملات سمیت )جن میں سے 61سرگرم معاملات ہیں اور 7,804صحتیاب ہوئے ہیں(آج 06مریض کی صحتیابی کے ساتھ)جبکہ120کی موت واقع ہوئی ہے ۔ ضلعکپو ا ڑہ میں 5,724معاملات درج کئے گئے ہیں اور24سرگرم معاملات ہیں اور5,604صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ 97کی موت واقع ہوئی ہے۔ پلوامہضلع میں کووِڈ ۔19کے5,914معاملات کی تصدیق ہوئی ہے(آج06نئے معاملات سمیت ) جن میں سے31سرگرم معاملات ہیں اور92مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 5,791صحتیاب ہوئے ہیں(آج 03مریض کی صحتیابی کے ساتھ)۔ضلع اننت ناگ میں 5,087مثبت معاملے سامنے آئے ہیںجن میں20سرگرم ہیں۔ 4,976شفایاب ہوئے ہیں(آج 05مریض کی صحتیابی کے ساتھ) اور91موت واقع ہوئی ہے۔ضلع با نڈ ی پورہ میں اب تک4,730مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے14سرگرم معاملات ہیں ۔4,654مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ 62کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلعگا ند ربل میں کل4,689معاملات سامنے آئے ہیں جن میں18سرگرم معاملات ہیںاور 4,624 اَفراد شفایاب ہوئے ہیںجبکہ 47کی موت واقع ہوئی ہے ۔ضلع کولگام میں2,753مثبت معاملات پائے گئے ہیںجن میں15سرگرم معاملات ہیںاور 2,684صحتیاب ہوئے ہیں اور54کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ ضلع شوپیان میں 2,622مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں16سرگرم ہیں اور 2,566صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 40کی موت واقع ہوئی ہے۔اِسی طرح جموں میں وائر س کے 25,422مثبت معاملات پائے گئے ہیں(15نئے معاملات سمیت ) جن میں180سرگرم معاملات ہیںاور24,864صحت یاب ہوئے ہیںاور378کی موت واقع ہوئی ہے ۔ اود ھمپور ضلع میں اَب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 4,325ہوئی ہیںجن میں سے07معاملات سرگرم ہیں۔4,261اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ57کی موت واقع ہوئی ہے۔ راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک3,879 مثبت معاملات سامنے آئے اور3,822اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ55کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع ڈ وڈ ہ میں3,440عاملات سامنے آئے ہیں جبکہ3,374مریض پوری طرح شفایاب ہوئے ہیںجبکہ 64مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلعکٹھوعہ میں3,271معاملات سامنے آئے ہیںجن میں3,214اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں جن میں سے04معاملات سرگرم ہیں۔جبکہ53کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع کشتوا ڑ میں2,739مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں ایک معاملہ سرگرم ہے اور 2,716اَفراد شفایاب ہوئے ہیں جبکہ22کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع سا نبہ میں 2,843معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 04سرگرم معاملات ہیں اور2,798شفایاب ہوئے ہیں جبکہ41 کی موت واقع ہوئی ہے ۔اِس طرح پونچھ میں2,535معاملے سامنے آئے ہیںجن میں 15سرگرم معاملات ہیں جبکہ2,496مریض شفایاب ہوئے ہیں جبکہ 24کی موت واقع ہوئی ہے۔دریں اثناضلع رام بن میں2,135معاملات سامنے آئے ہیں2,114شفایاب ہوئے ہیں جبکہ21کی موت واقع ہوئی ہے۔ اور ریا سی میں بھی1,658معاملات سامنے آئے ہیں جن میں10معاملات سرگرم ہے اور1,632مریض پوری طرح سے صحتیاب ہوئے ہیں( آج دو مریض کی شفایابی کے ساتھ) جبکہ 16کی موت واقع ہوئی ہے ۔بلیٹن میںکہا گیاہے کہ یہ ترتیب اُن ضلعوں کی ہے جہاں سے مریضوں کا پتہ لگا ہے یا جہاں وہ عارضی طور پر رہائش پذیر ہے۔مرکزی حکومت یونین ٹریٹری میں کووِڈ۔19 کی بڑھتی ہوئی صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور کووِڈ۔ 19 کے پھیلاؤ اور مثبت معاملات کے بہتر کلینیکل اِنتظام کو مؤثر طریقے سے شامل کرنے میں ہر طرح کی مدد فراہم کررہی ہے۔جموں و کشمیر کے باشندوں کے لئے نیشنل ٹیلی کنسلٹیشن سروس کے تحت ماہرین اور ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کے ذریعہ مفت عمومی او پی ڈی خدمات کا آغاز کیا گیا ہے۔ لوگ ویب پورٹل https://esanjeevaniopd.in/.پر آن لائن اِندراج کرکے گھرسے اِن خدمات کا فائدہ اُٹھاسکتے ہیں۔ خدمات سوموار سے سنیچروار صبح 10 بجے سے شام 4بجے تک دستیاب ہیں۔ لوگ گوگل پلے سٹور سےesanjeevaniOPD ایپ بھی ڈاؤن لوڈ اور اِنس ٹال کرسکتے ہیں۔ جی ایم سی ہسپتال جموں کی ایمرجنسی سے باہرکووِڈ۔19 کے لئے چوبیسوں گھنٹے ریپڈ اینٹی جَن ٹیسٹنگ کی سہولیت شروع کردی گئی ہے ۔ جی ایم سی جموں کے ایمرجنسی وِنگ میں مریضوںکی علاحدگی کے لئے یہ سہولیت بہت کارآمد ثابت ہوگی۔ گورنمنٹ کے ایسوسی ایٹیڈ ہسپتالوں میں داخل ہونے والے کووِڈ۔19 مثبت مریضوں سے متعلق شکایات کے ازالے کے لئے چوبیسوں گھنٹے میڈیکل کالج جموں اور گورنمنٹ ہسپتال گاندھی نگر جموں میںکووِڈ کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔ مریض یا تیمار دار اِن فون نمبرات0191– 258 5444 (کنٹرول روم) ، ایکسچینج0191-258 2626 /258 5542/258 4290/258 4291/258 4292/258 4293/258 4294پررابطہ قائم کرکے مدد طلب کرسکتے ہیں۔اَیڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19سے بچائو کے لئے باقی لوگوں سے کم اَز کم دو میٹر کا جسمانی فاصلہ قائم کرنے اور بار بار پانی سے ہاتھ دھونے یا الکوہل پر مبنی ہینڈ سینی ٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے سے اِنسان اِس بیماری سے محفوظ رہ سکتا ہے۔عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر سماجی دُوری کے لئے ایک اِقدام کے طور پر چہرے کا اِحاطہ کرنا لازمی ہے۔بلیٹن میں مزید بتایا گیا کہ کووِڈ۔19 کی اِبتدا میں ہی تشخیص سے یہ وَبامزید پھیلنے سے روکی جاسکتی ہے۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ذمہ داری کا ثبوت دے کر جاری اَیڈوائزری پر سختی سے کاربندرہیں اور کووِڈ۔19بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر اُسے نہ چھپائیں کیوں کہ اِس سے ایسے اَفراد کے اَفراد خانہ کے ساتھ ساتھ اُن کی اَپنی زندگی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کی علامات ظاہر ہوتے ہی کووِڈ۔19 ہیلپ لائینوں پر رابطہ قائم کر کے طبی مشورہ حاصل کی جاسکتی ہے۔دریں اَثنا ٔمیڈیا بلیٹن میں جاری اَیڈ وائزری میں کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19 ایک اِنتہائی پھیلنے والی بیماری ہے جو کسی کو بھی اپنی چپیٹ میں لے سکتی ہے اور اِس سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ وائرس سے دور رہ جائے۔اَیڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیماری سے بچنے کے لئے گھروں میں رہیں اور سماجی دُوری پر عمل کریں۔ذاتی صفائی ستھرائی کے حوالے سے اَیڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بار بار صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں اور کھانسی چھینکتے وقت اَپنا منھ ڈھانپ لیں۔اَیڈ وائزر ی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی کے ایسے اَفراد کے رابطے میں نہ آئیں جو بخار یا کھانسی میں مبتلا ہو اور اگر کوئی بھی شخص بخار ، کھانسی میں مبتلا ہو اور اُسے سانس لینے میں مشکل آتی ہوتو وہ طبی صلاح و مشور ہ لیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کووِڈ ۔19ہیلپ لائین نمبرات پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں تاکہ اُنہیں ضرورت پڑنے پر صحیح طبی مشورہ دیا جاسکے۔دریں اثنأ لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اَپنی دہلیز پر فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔اِس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے ) ،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس(کووِڈ۔19)سے متعلق جانکاری اِن نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔بلیٹن میں بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ آف اِنڈین سسٹم آف میڈ یسن جے اینڈ کے آیوش اَدویات کو تقسیم کررہی ہے جس میں قوت مدافعت بڑھا دینے والی،امیونو موڈلیٹر ، دافع تکسید (اینٹی آکسیڈینٹ)، دافع دبائو(اینٹی سٹریس) ،مقوی استحالہ( میٹابولزم ریگولیٹر) ، دافع حساسیت (اینٹی الرجک) ، بخار کو کم کرنے والی(اینٹی پائیرٹِک) ، دافع سعال( اینٹی ٹیشو) ، پھیپھڑوںکی راحت وغیر ہ ادویات شامل ہیں کووِڈ۔19 وَبائی اَمراض کے دوران دی جاتی ہے۔ محکمہ اَب تک 14.41 لاکھ لوگوں کو اَدویات فراہم کرچکا ہے جس میں مختلف فرنٹ لائن ورکر ، سینئر شہری، پی آرآئیز ، پولیس ،نیم فوجی شخصیات اور عام لوگ شامل ہیں۔ بلیٹن میں مزید بتایا گیا کہ اَحتیاطی تدابیر اور یوگا تھراپی کا لوگوں کو مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ طرزِ زندگی اور ذہنی عوارض کا خیال رکھیں تاکہ اِس وَبائی مرض کے دوران جسمانی اور ذہنی صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی اَیڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ اَفواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔