موسم سرما اپنی جوانی کے ایام ختم کر رہا ہے یعنی بہار آنے کو تیار ہے ۔موسم بدل رہا ہے اور محکمہ بجلی کی صورتحال میں تبدیلی نہیں آئی ۔وہی طریقہ کار اور وہی بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے ۔بجلی کی ترسیلی لائنیں درختوں کے جھولے لیتی نظر آتی ہیں اور لکڑی کے کھمبے آج کے ترقی یافتہ دور میں بے حسی کی پول کھول رہے ہیں ۔مقررہ اوقات میں بھی بجلی کا نہ آنا کسی مصیبت سے کم نہیں اورموسم کیا بدلا کہ بجلی غائب ہوجانا ماضی کا طریقہ ہے ۔ دور دراز اور پسماندہ علاقہ جات میں یہ سلسلہ آج بھی قائم ہے جہاں آسمان پر بادل چھانے اور برسات کے آنے تک بجلی غائب ہوجاتی ہے اور گھنٹوں گزر جانے کے بعد بھی یہ سلسلہ بحال نہیں ہوتا ۔ہر ایک دور میں محکمہ بجلی خوب سرخیوں میں رہا ہے کیونکہ ایک جانب بجلی کی نجکاری اور دوسری جانب بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی اور کئی کئی گھنٹوں تک منہ نہ دکھانا کسی مصیبت سے کم نہیں ہے جبکہ بجلی کے بل ہر ماہ گھروں میں پہنچ جاتے ہیں۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ محکمہ بجلی صارفین کے گھروں تک بجلی بل پہنچانے میں صد فیصد کامیاب رہا ہے ،کاش اگر محکمہ اسی طرح کی کاوشیں بجلی سپلائی اور بحالی میں کرتا تو آج کے ڈیجیٹل انڈیا کے دور میں صارفین پریشان نہ ہوتے اور بجلی کا کرایہ بھرنے میں انہیں سوچنے کی ضرورت نہ پڑتی ۔اگر ایک ٹرانسفارمر جل جائے تو محکمہ کے ملازمین اسے مرمت کرنے میں ہفتوں لگا دیتے ہیں اور عوام بیچاری کو ہفتوں اندھیرے میںگزارنے پڑتے ہیں ۔محکمہ بجلی کو چاہئے کہ اپنے صارفین کو جہاں موٹے موٹے بل تھما دئے جاتے ہیں ،وہیں صارفین کو بجلی کی معقول سپلائی فراہم کی جائے تاکہ ہر سوپریشان عوام راحت کی سانس لے سکے۔ دیہی علاقہ جات میں بجلی کی غیر اعلانی کٹوتی کا سلسلہ شہروں کے مد مقابل زیادہ رہتا ہے اور بل میں محکمہ یکساں سلوک کرتا ہے ۔دور دراز اور پسماندہ علاقہ جات میں کئی کئی روز تک بجلی کا منہ دیکھنا نصیب میں نہیں ہوتا کیونکہ ذرا سی ہوا کیا چلی ،بادل کیا آئے کہ بجلی غائب ہو جاتی ہے اور برسات،برفباری اور آندھی ہونے کے بعد یہ سلسلہ کئی ہفتوں تک بنا رہتا ہے اور مہینے کے آخر میں ایک موٹا سی رقم پر مبنی بل تھما دیا جاتا ہے جس کو بھرنے کی آخری تاریخ وغیرہ خصوصیت کے ساتھ اس بل پر درج ہوتی ہیں۔محکمہ بجلی کو چاہئے کہ اپنے صارفین پر نگاہ کرم کرتے ہوئے بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے گریز کی جائے اور بجلی کی معقول سپلائی فراہم کی جائے کیونکہ پانی کا دارومدار بھی بجلی پر ہی ہے جہاں بجلی آنے پر پانی کی فراہمی ممکن ہو سکتی ہے ،تاکہ عوام کو راحت کی سانس نصیب ہو۔