خواتین کی شمولیت کے بغیر کسی قوم و ملک کی ترقی ناممکن

0
0

اسلام میں خواتین کے حقوق انسانی تاریخ و تہذیب کے ارتقاء میں سنگ میل:ڈاکٹر عصمت مہدی
لازوال ڈیسک

حیدرآباد؍؍ اسلام میں خواتین کو دیئے گئے حقوق انسانی تاریخ و تہذیب کے ارتقاء میں سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ سرزمین دکن نے کئی مایہ ناز خواتین کو جنم دیا جنہوں نے اپنے اپنے میدانوں میں ایسے کارنامے انجام دیئے جو آنے والی نسلوں کے لیے بھی مشعل راہ بنیں گی۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عصمت مہدی، انگلش اینڈ فارن لینگویج یونیورسٹی نے کل مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، داخلی شکایات کمیٹی (آئی سی سی) کے زیر اہتمام عالمی یومِ خواتین کے سلسلہ میں منعقدہ خواتین کی حیثیت اور حقوق‘‘ کے موضوع پر آن لائن توسیعی لیکچر میں کیا۔ اجلاس کی صدارت پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، وائس چانسلر انچارج نے کی۔ ڈاکٹر مہدی نے ہندوستان میں خواتین کی خدمات کا تاریخی پس منظر پیش کرتے ہوئے دورِ حاضر میں خواتین کے کارناموں کا احاطہ بھی کیا۔ انہوں نے اردو ادب میں پہلی صاحب دیوان شاعرہ ماہ لقا بائی چندا بی بی، بلبل ہند سروجنی نائیڈو، صغراء ہمایوں مرزا اور زینت ساجدہ کی ادبی خدمات پر روشنی ڈالی۔ دیگر شعبہ ہائے حیات میں معصومہ بیگم سے لے کر ثانیہ مرزا تک کے کارناموں کا تجزیہ کے طور پر بیان کرتے ہوئے انہوں نے خراجِ تحسین پیش کیا۔پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، وائس چانسلر انچارج نے صدارتی خطاب میں کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب خواتین کا احترام کرنا سکھاتے ہیں۔ اس علم کو عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔ عمل کے بغیر علم بے فیض ہے۔ ہمارے معاشرے میں قول و فعل کا تضاد پایا جاتا ہے۔ اس تضاد کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور خواتین کے حقوق کو تسلیم کر کے انہیں فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ تبھی سماج میں وسیع النظری اور روشن خیالی آئے گی ملک و قوم ترقی کریں گے۔ خواتین کی شمولیت کے بغیر کسی قوم و ملک کی ترقی ناممکن ہے۔ اردو یونیورسٹی تعلیم کے ذریعہ خواتین کو بااختیار بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے کہا کہ زندگی کے ہر معاملے میں توازن کی ضرورت ہے۔ شدت پسندی انسان کو بھٹکا دیتی ہے۔ اسی طرح فرائض اور حقوق کے معاملے میں توازن ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرد اور عورت کا موازنہ ہمیں غلط راہ پر لے جاتا ہے۔ دونوں کی اپنی اپنی انفرادیت اور اہمیت ہے جس کو تسلیم کر کے ان انفرادی خوبیوں کو پنپنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ تبھی ایک بہتر معاشرہ تشکیل پاسکے گا۔آئی سی سی، مانو کی صدر نشین پروفیسر شگفتہ شاہین، نے عالمی یومِ خواتین منانے کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مہمان مقرر ڈاکٹر عصمت مہدی کا تعارف پیش کیا اور آئی سی سی کی کارکردگی پر کی مختصر رپورٹ پیش کی۔ڈاکٹر بی بی رضا خاتون، رکن کمیٹی نے کاروائی چلائی اور ابتداء میں آئی سی سی کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ ڈاکٹر شمس الدین انصاری، رکن آئی سی سی نے شکریہ ادا کیا۔ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے آن لائن شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا