لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی میرواعظ محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کشمیر میں گزشتہ کچھ دنوں سے سرکاری فورسز کے ہاتھوں مسلسل ہلاکتوں اور وادی کے سرکردہ صحافی ادیب اور قلمکار سید شجاعت بخاری کے بہیمانہ قتل کیخلاف 21 جون بروز جمعرات پورے جموںوکشمیر میں مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الفطر کے روز سے ہی وادی میں سرکاری فورسز نے ایک بار پھر ظلم و جبر کا بازار گرم کرکے براہ راست فائرنگ کے ذریعہ تین نہتے کشمیری نوجوانوں شہیدوقاص احمد راتھرولد غلام قادر راتھر سکونت نائوپورہ پلوامہ، شہید شیراز احمد نائیکو ولد غلام محمد نائیکو ساکنہ براکہ پورہ اسلام آباد،اور شہید اعجاز احمد بٹ ولد بشیر احمد بٹ ساکنہ میربازار اسلام آباد کوپیلٹ اور بلٹ کے ذریعہ شہید کردیا جبکہ ایک اور نوجوان عبدالمجید وار ولد غلام نبی وار ساکنہ آنچار صورہ کو شدید زخمی کردیا جو صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے اوریہ ہلاکتیں اُس وقت عمل میں لائی گئیں جب نہتے مظاہرین پرسرکاری فورسز نے بے دریغ گولیاں برسا کر درجنوں افراد کو شدید طور پر زخمی کر دیا ۔قائدین نے کہا کہ نام نہاد سیز فائر کے اختتام کے ساتھ ہی حکمرانوں نے بدنام زمانہ CASO کے تحت وادی کے مختلف علاقوں خصوصاً جنوبی کشمیر میں نہتے عوام کو تختہ مشق بنایا جبکہ اس دوران پانپور میں 4 شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا اور گزشتہ رات پلوامہ کے مختلف علاقوں میں 14 نوجوانوں کو زبردست اپنے گھروں سے گرفتار کرلیا گیا جبکہ اس دوران کئی گھروں سمیت سینئر صحافی سید تجمل عمران ساکن شوپیاں کے گھر پر چھاپے ڈالے گئے اور یہ مذموم سلسلہ ہنوز جاری ہے۔قائدین نے نہتے عوام کیخلاف سرکاری فورسز کی اس شدید جارحیت اور بے رحمانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طاقت اور تشدد کا بے تحاشا استعمال یہاںکے عوام کے جذبہ مزاحمت کو توڑنے میں ہمیشہ ناکام ثابت ہوا ہے اور اس طرح کی جارحانہ پالیسی کسی بھی طور مسئلہ کو حل کرنے میں معاون ثابت نہیں ہوسکتی۔قائدین نے شہید بخاری کی ہلاکت کی عالمی سطح پر کسی آزاد ادارے کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے رواں تحریک مزاحمت کے دوران کشمیر کی صحافتی برادری کی خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات میں صحافت کے پیشے سے وابستہ افراد نے گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران اپنی پیشہ ورانہ خدمات کو نہ صرف جاری رکھا بلکہ کشمیری عوام پر ہو رہے مظالم اور یہاں کے عوام کی جائز آواز کو باہر کی دنیا تک پہنچانے کیلئے بھی ایک گرانقدر کردار ادا کیا۔