مخلوط سرکار کا اختتام کشمیریوں کی نمایاں کامیابی  دلی نے جو شیخ عبداللہ کے ساتھ کیا وہ مفتی کے ساتھ دہرایا:انجینئر رشید

0
0
لازوال ڈیسک
 سرینگر؍؍عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے بھاجپا-پی ڈی پی اتحاد کے خاتمہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نئی دلی کی ناکامی اور اسکی ناقص پالیسیاں بے نقاب ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک نئی دلی جموں کشمیر کی گورننس اور یہاں کے بنیادی سیاسی مسئلہ کو الگ الگ کر کے نہیں دیکھے گئی دکھاوے کے سبھی اقدامات یونہی ناکام ہوتے رہیں گے۔ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا’’بی جے پی نے کئی وجوہات کیلئے پی ڈی پی کو قربانی کا بکرہ بنایا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اب جبکہ نئی دلی کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر جموں کشمیر میں اپنی ناکامی کیلئے شرمندگی اٹھانا پڑ رہی ہے بی جے پی نے یہ منصوبہ بنایا ہے کہ وہ ملک میں یہ دعویٰ کرتی پھرے گی کہ اس نے پارٹی مفادات پرنام نہاد قومی مفادکو ترجیح دی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک نئی دلی کشمیر کو امن و قانون کے ایک مسئلہ کے بطور دیکھنا بند نہیں کرتی زمینی صورتحال میں کوئی بدلاؤ آنے والا نہیں ہے اور نہ یہ بات کو معنی رکھتی ہے کہ جموں کشمیر کے مسنند اقتدار پر کون براجمان رہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ یہ بات ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں اور وقت نے ثابت کردیا ہے کہ رمضان سیز فائر سے لیکر مذاکرات کی مبہم سی پیشکش تک سب کچھ ناکام ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی بھلے ہی اپنے فیصلے کیلئے کئی جواز پیش کرنے کی کوشش کرے لیکن امر واقع یہ ہے کہ نئی دلی اور سرینگر کی دونوں سرکاریں جموں کشمیر کے لوگوں کے عزم کو توڑنے میں ناکام ہوئی ہیں اور اب جبکہ یہ اتحاد ٹوٹ گیا ہے یہ ان تمام قوتوں،باالخصوص کشمیریوں،کی جیت ہے کہ جو مسئلہ کشمیر کو ایک ہی بار ہمیشہ ہمیشہ کیلئے حل ہوتے دیکھنا چاہتی ہیں۔انجینئر رشید نے مزید کہا’’نئی دلی نے جو کچھ شیخ محمد عبداللہ کے ساتھ کیا تھا وہی اس نے مفتی سعید اور اب محبوبہ مفتی کے ساتھ کیا ہے۔مخلوط سرکار کے تباہ کن اختتام نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقتصادی پیکیجوں کا مسئلہ ہے اور نہ ہی سماج کے کسی خاص طبقے کا کوئی ضمنی مسئلہ بلکہ یہ مسئلہ سن 1947سے چلا آرہا ہے اور جب تک کشمیریوں کو رائے شماری کا حق نہیں دیا جاتا ریاست میں قیام امن و استحکام کبھی پورا نہ ہونے والا خواب ہی بنا رہے گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی چاہے اب کچھ بھی کہیں لیکن انہیں سننے والا کوئی نہیں ہوگا بلکہ انہیں اس ناپاک اتحاد کیلئے جوازیت پیش کرتے رہنے کی شرمناک حرکات کیلئے کشمیریوں سے معافی مانگ لینی چاہیئے۔انجینئر رشید نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسے اس بات کا ادراک کرنا چاہیئے کہ نئی دلی کو جموں کشمیر میں ایک بھاری عوامی مزاحمت کا سامنا ہے جسکے لئے کشمیری ہمیشہ ہی وردی پوش فورسز کے رحم و کرم پر رہتے ہیںچاہے ریاست میں کسی کی بھی حکومت ہو۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو کشمیر یوں کے بچاؤ میں اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہیئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا