خواتین بھی مردوں کے مساوی کام کر سکتی ہیں:مقرررین معاشرے میں خواتین کے تئیں کچھ کمیاں : ایس ایس پی
اعجاز الحق بخاری؍ شہزاد بٹ
پونچھ؍؍ گھر ہو یا دفتر، اسپتال ہو یا میدان جنگ، ہر شعبے میں خواتین نے اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے۔ خواتین کے عالمی دن کو منائے جانے کا مقصد صنفی امتیاز کے خاتمے اور خواتین کے مساوی حقوق کے لیے کوششوں کی اہمیت اجاگر کرنا ہے۔ یہا ں ڈگری کالج پونچھ میں خواتین کے عالمی د ن پر منعقدہ ایک تقریب میںان باتوں کا اظہار ایس ایس پی پونچھ نے کیا ۔ انہوںنے کہا کہ خواتین کے تئیں معاشرے میں ابھی بھی کچھ کمیاں ہیں جنکو اعلیٰ سطح پر دور کئے جانے کی ضرورت ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر تقریب و پرنسپل کالج نے کہا یوم خواتین کے سلسلے میں ملک بھر کے مختلف شہروں میں تقریبات، سیمینار اور ریلیاں نکالی گئیں جن میں خواتین کے حقوق اور ان کے مسائل کو اجاگر کیا گیا۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی ڈگری کالج پونچھ میں منعقد ہوئی ۔ انہوںنے کہا مرد و خواتین کے مساوی حقوق کے لیے خواتین کی جدوجہد کا آغاز تقریباً ایک صدی پہلے امریکا کی سرزمین سے ہوا۔ 1908 میں ہزاروں خواتین صنفی امتیاز کے خلاف اور خواتین کے حق رائے دہی اور مساوی تنخواہوں کے مطالبات لے کر نیویارک کی سڑکوں پر نکلیں۔جس کے بعد 28 فروری 1909 کو امریکا میں یوم خواتین منایا گیا۔ پھر امریکا سے شروع ہونے والی خواتین کی مساوی حقوق کی جدوجہد سالوں کا سفر طے کرتی یورپ، سویت یونین اور دوسرے ممالک تک پہنچی ۔1914 میں یوم خواتین منانے کے لیے 8 مارچ کا دن منتخب کیا گیا اور پھر 1975 میں اقوام متحدہ نے 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن قرار دے دیا۔ اور اب ہر سال دنیا بھر میں 8 مارچ کو خواتین کے مساوی حقوق کے لیے احتجاجی ریلیاں، خواتین مارچ اور یوم خواتین کی مناسبت سے سیمینارز، مباحثوں اور ملاقاتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ موصوفہ نے اس موقع پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پختہ اقدامات اٹھائے جانے پر زور دیا۔