کسی بھی صورتحال میں تنہا نہیں چھوڑیں گے:شاہد خاقان عباسی
لازوال ڈیسک
- اسلام آباد؍؍پاکستان کے یوم دفاع کے موقعہ پر ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دنیا کے لیے پر عزم ہے تاہم ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پرمکمل اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور ارض پاک کی حفاظت کیلئے کسی بھی کارروائی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ۔تفصیلات کے مطابق یوم دفاع پاکستان کے موقعہ پر پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ان تمام افراد کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے مادر وطن کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔پاکستانی وزیراعظم نے کہاکہ ہم صرف بابائے قوم کے اتحاد، یقین اور نظم و ضبط کے سنہری اصولوں پر عملدرآمد کے ذریعے ہی اپنے دشمنوں کو شکست دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان تیز تر ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے اور عالمی اقتصادی برادری میں ہمیں ایک ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کررہی ہے اور اس نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کو ثابت کیا ہے اور آپریشن ضرب عضب، ردالفساد اور خیبرفور کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے۔کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور پوری عوام کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں جب کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ہم ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ اسی دوران انہوں نے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کامعاملہ ہرسطح پراٹھانا ہوگا اور پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ ادھر ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی کے عالمی معاہدے سے متعلق پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دنیا کے لیے پر عزم ہے تاہم ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پرمکمل اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے کی شقوں پرعملدرآمد کا پابند نہیں، پاکستان نے اسی وجہ سے معاہدے کی حمایت نہیں کی اور نہ مذاکرات کاحصہ بنا جب کہ معاہدہ اسٹیک ہولڈرز کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور نہ اصل مقاصد پورے کرتا ہے۔